لاہور :صوبہ پنجاب میں سموگ کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر جوڈیشل واٹر اینڈ انوائزئمنٹل کمیشن نے پنجاب بھر میں سکول بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ،خطرناک حد تک بڑھتی سموگ کے پیش نظر صوبے میں ایمرجنسی نافذ کی جائے ۔
نمائندہ نیو نیوز کے مطابق چیئرمین جوڈیشنل واٹر اینڈ انوائرئمنٹل کمیشن جسٹس ریٹائرڈ علی اکبر قریشی کا کہنا ہے کہ سموگ کی وجہ سے ہونے والے اثرات کی انسانی زندگی کیلئے انتہائی خطرناک ثابت ہوتے ہیں ،سموگ کی وجہ سے ہی انسانی زندگی کے 6سال کم ہو جاتے ہیں ۔
دوسری طر ف لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ تدارک کیس میں نجی اداروں کے 50 فیصد ورکرز کو گھروں میں بیٹھ کر کام کرنے کا حکم دیدیالیکن ہائیکورٹ نے زیادہ ائیر کوالٹی انڈکس والے علاقے میں سکول بند کرنے کی جوڈیشل کمیشن کی سفارش سے اتفاق نہیں کیا۔
رپورٹ کے مطابق لاہور کے شہریوں کا کہنا ہے کہ سموگ کی وجہ سے آنکھوں میں جلن اور سانس لینے میں بھی دشواری کا سامنا ہے ،اس وقت پاکستان کے شہر لاہور سمیت وسطی پنجاب کے علاقے سموگ کی لپیٹ میں ہیں،بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث لاہور کے شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں،ابھی ڈینگی کا خوف ختم نہ ہوا اور اب عوام سموگ کی فضا میں سانس لینے سے گھبرا رہے ہیں ۔
جسٹس ریٹائرڈ علی اکبر قریشی نے کہا کہ میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ صوبے میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی جائے،اسموگ سے ہونے والے نقصانات کی ذمہ دار حکومتی ادارے ہیں کیونکہ اگر وہ سموگ کو روکنے کیلئے بروقت اقدامات کر لیے جائیں تو سموگ اس حد تک خطرناک صورتحال اختیار نہ کرتی ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج بھی وسطی پنجاب سموگ کی لپیٹ میں ہے ،لاہور شہر کا ائیر کوالٹی انڈیکس مجموعی طور پر تک پہنچ گیا ہے ۔