اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں انتہا پسندی کی وجہ مدارس نہیں،کالج اور اسکولوں سے بھی انتہا پسندی وجود میں آئی ۔ پاکستان کو امریکہ اور یورپ سے نہیں ۔اندر سے خطرہ ہے ۔ٹی ایل پی کے کیس میں دیکھا کہ ریاست کو کیسے پیچھے ہٹنا پڑا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ معاشرے میں مختلف نکتہ نظر رکھنے میں کوئی مسئلہ نہیں لیکن اختلاف رائے رکھنے پر ریاست پر حملہ کرنا قبول نہیں کیا جاسکتا اگر لوگوں کی زندگی بچا نہیں سکتے تو اپنا نکتہ نظر کیسے دیں گے ۔
وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت و ریاست انتہا پسندی سے لڑنے کے لیے مکمل تیار نہیں ۔ ریاست کا کام قانون کی عمل داری کو یقینی بنانا ہے لیکن ٹی ایل پی کیس میں ریاست کو پیچھے ہٹنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کا کنٹرول ختم ہونے پر جتھے قانون ہاتھ میں لے لیتے ہیں حکومتی رٹ ختم ہوگی تو انتہا پسند حاوی ہوجائیں گے، نکتہ نظر ہر کسی کا حق ہے لیکن کسی پر زبردستی تھوپنا درست نہیں۔