اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ترجمان میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کا بائیس نومبر کو پشاور جلسہ ہر صورت ہو گا اور پشاور جلسے کی تیاریاں بھی مکمل ہو چکی ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کے پاور شوز سے گبھرائی حکومت کو اب وبا یاد آ گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے کارکنان ایس او پیرز پر عمل کر کے جلسے میں شرکت کریں گے۔ حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں سے اپوزیشن کی تحریک اب رکے گی نہیں بلکہ مزید تیز ہو گی۔
واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے گزشتہ روز چارٹر آف پاکستان سے متعلق پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جو میثاق پاکستان مسودے پر سفارشات تیار کرے گی۔
پانچ رکنی کمیٹی میں مسلم لیگ ن کی طرف سے احسن اقبال جبکہ پیپلز پارٹی سے شیری رحمان اور رضا بانی کو شامل کیا گیا، اس کے علاوہ کامران مرتضی اور خرم دستگیر بھی اس کمیٹی میں شامل ہوںگے
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے گیارہ جماعتوں میں سے تین جماعتوں سے اراکین کو کمیٹی کے لیے منتخب کیا ہے جب کہ آٹھ چھوٹی جماعتوں میں سے کسی کو بھی اس کمیٹی میں شامل نہیں کیا۔
گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ حکومت کے خلاف شروع ہونیوالی تحریک کی رفتار کو تیز کیا جائے گا اور وبا کی آڑ میں جلسے جلسوں پر پابندی کو مسترد کرتے ہیں اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے شیڈول کے مطابق ہوں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ گلگت بلتستان انتخابات دو ہزار اٹھارہ میں ہونے والے الیکشن کا ری پلے تھا اور اس الیکشن میں ہونیوالی دھاندلی سے پی ڈی ایم کے بیانیے کو تقویت ملی۔ تمام جماعتوں نے اس پر اتفاق کیا ہے اور گلگت بلتستان انتخابات کے نتائج کو مسترد کر دیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی، جمہوری، پارلیمانی اور اسلامی آئین کی عملداری کو یقینی بنایاجائے گا اور انتقامی احتساب کو مسترد کرتے ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا فارن فنڈنگ کیس میں کیوں تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ شبر زیدی کے اعترافات حکومت کے خلاف ایف آئی آر ہے اور یہ لوگ دھاندلی کےعادی ہیں اب ہم ان کا راستہ روکیں گے