کراچی: سٹی کورٹ نے مزارقائد پرنعرے بازی اوربے حرمتی کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن(ر) صفدر کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا۔ پولیس نے تفتیش میں مقدمے کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں مزار قائد پر نعرے بازی اور بے حرمتی کیس کی سماعت ہوئی۔
تفتیشی پولیس نے بتایا کہ کال ڈیٹا ریکارڈ کے مطابق مدعی مقدمہ واقعے کے وقت مزار قائد پر نہیں تھا اور مزار قائد کی فوٹیج میں بھی مدعی مقدمہ کی موجودگی ثابت نہیں ہو سکی۔ عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا۔
سٹی کورٹ نے مزار قائد بے حرمتی کیس کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے پولیس کی مقدمہ جھوٹا ہونے سے متعلق بی کلاس کی رپورٹ مسترد کر دی اور کہا مدعی مقدمہ کے مطابق تفتیشی افسر حقائق کو سامنے لانے میں ناکام رہا۔ تفتیشی افسر کے مطابق مدعی مقدمہ کو بیان کے لئے تین نوٹس جاری کئے۔ نوٹسز کے باوجود مدعی مقدمہ بیان کے لئے پیش نہیں ہوا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ آئی او نے مزار قائد پر فاتحہ پڑھانے والے قاری محمد شمس کا بیان قلمبند کیا۔ قاری محمد شمس نے بتایا کیپٹن (ر) صفدر نے ووٹ کو عزت دو کے الفاظ ادا کئے اور واقعے کے روز مزار قائد عام عوام کے لئے بند تھا۔ عدالتی فیصلے میں کہا کہ مزار قائد کے سکیورٹی ہیڈ کے مطابق وہ اس وقت مزار قائد پر نہیں تھے۔
سکیورٹی ہیڈ اور قاری صاحب نے بھی مدعی مقدمہ کو مزار پر نہیں دیکھا اور گواہان کے بیانات کے مطابق مدعی مقدمہ مزار پر موجود نہیں تھا جبکہ مدعی مقدمہ کے نامزد گواہان بھی واقعے کے وقت مزار پر نہیں تھے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مزار کو پہنچنے والے نقصان سے متعلق کوئی معلومات ریکارڈ پر نہیں۔ پولیس کی جانب سے مقدمے کو جھوٹا قرار دینا نامناسب ہے۔ عدالت نے پولیس کے بی کلاس چالان کو مسترد کرتے ہوئے مقدمہ خارج کر دیا۔