فیصل آباد: وزیراعظم عمران خان نے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ملک میں اس وقت وبا کی دوسری لہر خطرناک ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ وبا کے کیسز میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے جس کے لئے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کے تجربات سے سیکھ کر نیا لوکل گورنمنٹ سسٹم لا رہے ہیں اور جو بلدیاتی نظام لے کر اب آ رہے ہیں وہ پاکستان کا بہترین بلدیاتی نظام ہو گا۔ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کو سہولیات فراہم کرے اور ملکی مسائل کی کمی میں بلدیاتی ادارے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا ہائی کورٹ ہر ڈویژن کی سطح پر ہونی چاہیے اور فیصل آباد میں لاہور ہائی کورٹ بینچ کے قیام سےمتفق ہوں
انہوں نے کہا کہ ہمارے باہر کے دوستوں نے مدد کی اور پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا کیونکہ 60 کی دہائی میں پاکستان ترقی کرتی دنیا کے لیے ایک رول ماڈل تھا۔
اپنے خطاب کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ سابقہ حکومتوں سے روپے کی مصنوعی قدر کو برقرار رکھا اور کرنسی کی قدر گرنے سے مہنگائی آتی ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے ہماری حکومت کو بھی بُرا بھلا کہا گیا۔
عمران خان نے صنعتکاروں کو کہا کہ جائز طریقے سے نفع کمائیں اور چینی مافیا کی طرح منافع نہ کمانے کی کوشش نہ کریں اور جو جائز منافع کمائے اسے ٹیکس بھی دینا چاہیئے ۔ حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے اور چاہتے ہیں زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کریں تاکہ ملک میں غربت کم ہو۔انہوں نے کہا ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے انڈسٹری کو ترقی دے رہے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب ٹیکسٹائل سکلز کیلئے اقدامات کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا گزشتہ چھ ماہ میں دنیا ایک مشکل ترین وقت سے گزری اور اپنی معاشی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کیونکہ وبا کے دوران غریب طبقے کو بچایا اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پاکستان کی مثال دی ہے۔