اسلام آباد: وفاقی وزیر اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے واضح کیا ہے کہ وبائی مرض کورونا وائرس کے سدباب کیلئے تیار کی گئی دوا کی پاکستان میں فراہمی آئندہ گرمیوں سے پہلے ممکن نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر نوشین حامد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے 100 ملین ڈالرز کی خطیر رقم مختص کر دی ہے۔ وبائی مرض سے بچائو کی یہ دوا آئندہ برس پاکستان میں دستیاب ہونا شروع ہو جائے گی۔
ڈاکٹر نوشین حامد کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومتنے کورونا ویکسین کی پہلے ہی سے بکنگ کیلئے دنیا میں دوا کی تیاری پر کام کرنے والی مختلف کمپنیوں کیساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔ لیکن اس بارے میں ابھی تک اس بات کا فیصلہ نہیں کیا گیا کہ کس کمپنی سے ویکسین خریدی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے طبی ماہرین اور تقریباً نو کمپنیاں کورونا ویکسین کی تیاریوں اور ان کے کلینکل ٹرائلز میں مصروف ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ کی جانب سے جاری بیان میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی شرح میں حالیہ بے تحاشہ اضافے سے یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ حالات دوبارہ خراب نہ ہو جائیں، ایسا ہوا تو ہسپتالوں پر بہت زیادہ بوجھ پڑ جائے گا۔ خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحالکے بارے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق لک میں وبائی مرض کے کیسز میں چار گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں صورتحال کو دیکھتے ہوئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے سخت فیصلے لیتے ہوئے ایسے اجتماعات جہاں لوگوں کی زیادہ تعداد اکھٹی ہو کہ اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔