جدہ: سعودی عرب میں کارکنوں کا جہاں بہت سی سہولیات میسر ہیں وہیں انہیں کئی طرح ایسے قوانین کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے جن کی وجہ سے وہ کئی بار مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں .
ایسی ہی مشکل سے دوچار ایک پاکستانی نے سعودی ماہر قانون سے سوال کیا کہ میں چھٹی پر آیا ہوں تو میرے کفیل نے میرا ہروب لگا دیا ہے ۔۔اب میں کیا کروں.ہروب دراصل سعودی عرب میں کفیل سے فرار ہوکر دوسری جگہ کام کرنے کو کہتے ہیں ، عام الفاظ میں یوں کہہ لیجیے کہ ہروب کا مطلب ایک کفیل کا بگھوڑا ہوتا ہے ۔ جو بن بتائے دوسرے کفیل کے پاس جا کر کام کرنے لگ جائے ۔۔ سعودی قانون میں ایسا کرنے پر کارکن کے خلاف کفیل کارروائی کا حق ہوتا ہے .
پاکستانی شہری کے جواب میں ماہر قانون دان نے جواب دیا کہ آپ کو کیسے معلوم ہے کہ کفیل نے آپ کا ہروب لگا دیا ہے ، کیا آپ کا ویزا پرائیویٹ کفیل کے پاس ہے یا کمپنی یعنی موسسہ یا شرکہء کا ہے ۔سعودی قانون کے ماہر کا کہناہے کہ اگر آپ چھٹی پاکستان آئے ہوئے ہیں اور آپ کا ویزا بھی ویلڈ ہے اور اقامہ کی تجدید بھی ہوچکی ہے ۔
ایسے میں کفیل کے پاس کسی بھی طرح کاکوئی حق نہیں ہے کہ وہ آپ کا ہروب لگا سکے ، ایسی صورت میں ہروب فائل ہی نہیں ہوسکتا، انہوں نے کہا ہے کہ اگراس بارے میں معلومات حاصل کرنی ہے کہ آپ کا ہروب لگا ہوا ہے یا نہیں تو آپ لیبر آفس کے سسٹم میں اس بارے میں چیک کرسکتے ہیں .
سعودی افرادی قوت کی ویب سائٹ پر لاگ ان کرکے آپ اپنا اقامہ نمبر اور ساتھی ہی دکھائی دینے والے نمبروں کاکوڈ فیڈ کریں جس سے معلوم ہوجائیگا کہ آپ کا ہرو ب لگا ہے یا نہیں ، تاہم قانونی طور پر یہ ممکن ہی نہیں کہ آپ کا ہروب لگے ، ورنہ کفیل خود اس کا ذمہ دار ہوگا۔