لاہور : وفاقی حکومت صحافیوں کی سیفٹی اینڈ ٹریننگ کیلئے قانون سازی کر رہی ہے جبکہ آئی ٹی این ای کے چیئرمین کی تعیناتی اگلے ہفتے تک ہو جائے گی. ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے اطلات مریم اورنگزیب نے لاہور پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔
اس موقع پر لاہور پریس کلب کے صدر محمد شہباز میاں، نائب صدر عبدالمجید ساجد، سیکرٹری شاداب ریاض، جوائنٹ سیکرٹری زاہد گوگی، ممبران گورننگ باڈی اسماعیل جھکڑ، جواد رضوی اورسینئر صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ صدر محمد شہباز میاں اور سیکرٹری شاداب ریاض نے پروگرام میں معزز مہمان کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں عہدہ کے بعد ہم توقع کرتے ہیں کہ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب ورکنگ صحافیوں کے مسائل کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں گی اور صحافی برادری کے مسائل کے حل کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گی۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ مجھے موجودہ سیاسی ہلچل کے دوران ایک بڑی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ صحافیوں کی سیکورٹی، ٹریننگ اورکپیسٹی بلڈنگ کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے جس کا ابتدائی مسودہ جلد تمام پریس کلبز اور میڈیا ہاؤسز میں بھجوایا جائے گاجس کے تحت صحافیوں کی سیکورٹی کو بہتر بنایا جائے گا جبکہ انکی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے ٹریننگ بھی کرائی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے چند ماہ میں اس کے ثمرات صحافیوں تک پہنچنا شروع ہو جائیں گے.ویج ایوارڈ کو بھی اس قانون کا حصہ بنایا جائے گا تاکہ اس مسئلہ کو مستقل حل کیا جائے جبکہ ویج ایوارڈ پر عمل درآمد میڈیا ہاؤسز مالکان کی بھی ذمہ داری ہے جن کیلئے صحافی دن رات کام کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کیلئے جتنا کام کیا ہے آج تک کسی حکومت نے نہیں کیا، ٹرانسپرنسی اس حکومت کی اولین ترجیح ہے ، خواتین صحافیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی آئی ڈی اسلام آباد میں خواتین صحافیوں کیلئے علحدہ روم بنا دیا گیا ہے جبکہ باقی شہروں میں بھی جلد اس پر کام کیا جائے گا تاکہ خواتین صحافیوں کو کام کرنے کے بہتر مواقع میسر ہوں۔ پریس کلب کے صدر محمد شہباز میاں نے پروگرام کے اختتام پر معزز مہمان کی کلب آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں کلب کی جانب سے یادگاری شیلڈ اور پھول پیش کئے۔