مپوتو: مغربی موزمبیق کے گاؤں میں ایک آئل ٹینکر میں ہونے والے دھماکے سے کم از کم 73 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔ ریاستی ریڈیو نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں مرنے والوں کی تعداد 73 ہو گئی ہے۔
یہ واقعہ ملاوی کے قریب واقع صوبہ ٹے ٹے کے گاؤں کفیرد زینگ میں اس وقت پیش آیا جب لوگ ٹرک سے پیٹرول لینے کی کوشش کر رہے تھے۔ حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت 110 افراد زخمی ہوئے جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔ ابھی تک دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
وزارت اطلاعات کے ڈائریکٹر نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکام یہ معلوم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں کہ جس وقت دھماکا ہوا اس وقت آئل ٹینکر پیٹرول فروخت کر رہا تھا یا پھر مقامی افراد نے اس پر ہلی بول دیا تھا۔ ایک مقامی صحافی نے بتایا کہ ٹرک کی بدھ کو ٹکر ہوئی اور یہ بدھ کو ایک ایسے موقع پر تباہ ہوا جب لوگ اس سے ایندھن بھرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت زخمیوں کی جان بچانے کیلئے انہیں ہر طرح کی ضروری طبی امداد فراہم کر رہی ہے۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے مطابق موزمبیق دنیا کی غریب تین اقوام میں سے ایک ہے اور 1992 میں ختم ہونے والی 16 سالہ خانہ جنگی سے وہاں کی معیشت کو تباہ کر دیا۔ ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کی قیمت گرنے کے بعد حکومت نے حال ہی میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔
2013 میں دوبارہ ہتھیار اٹھانے والے باغیوں کے سبب جنوبی مشرقی افریقی ملک کو اس وقت نئے سیاسی بحران کا بھی سامنا ہے جہاں باغی حکومت سے پاور چیئرنگ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس وقت ملک کے وسط اور مغربی حصے میں حکومتی افواج اور باغیوں کے درمیان کشمکش جاری ہے اور صوبہ ٹے ٹے بدامنی سے متاثرہ علاقوں میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی کی اکثریت پڑوسی ملک ملاوی میں پناہ لینے ہر مجبور ہو گئی ہے۔
جنوری 2015 میں اسی صوبے میں مقامی سطح پر تیار کی جانے والی زہرلی شراب پینے سے 75 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے.