استور: استور میں اسسٹنٹ کمشنرحبیب اللہ کی خصوصی ہدایت پر سٹی مجسٹریٹ شریف اللہ اور ڈرگ انسپکٹر عبدالحمید نے غیر قانونی طور پر کلینک چلانے والے میڈیکل اسٹور کو ایک ہفتے کے لیے سیل کرکے میڈیکل اسٹور سے غیر قانونی اپریشنز کے لیے استعمال ہونے والا سامان بھی اپنے قبضے میں لے لیا۔
اس موقعے پر اسسٹنٹ کمشنر حبیب اللہ نے صحافیوں سے اپنی گفتگو میں کہا کہ استور میں عطائی ڈاکٹروں کے خلاف بھی بہت جلد کریک ڈون ہوگا۔ جو میڈیکل اسٹورز غیر قانونی طریقے سے میڈیکل سٹورز کو کلینک کے طور پر چلا رہے ہیں ان تمام پر قانونی کاروئی عمل میں لائی جاے گی۔ آج ہم نے ایک میڈیکل اسٹور کو اس لیے سیل کردیا ہے کہ انھوں نے ایک بچے کا غلط ٹریٹمنٹ کر کے دوئی دی تھی جس کی وج سے ہمارے مجسٹریٹ اور ڈرگ انسپکٹر نے اس میڈیکل اسٹور کو سیل کردیا ہے میں تما م میڈیکل اسٹورز والوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ وہ صرف ادویات کی فروخت کی حد تک رہیں مستند ڈاکٹر کی لکھی ہوئی ادویات کے علاوہ عطائی ڈاکٹرز بنے کی کوشش نہیں کریں ۔ جو لوگ غیر قانونی کلنیک چلا رہے ہیں ان کو بہت جلد جیل کی سلاخوں کے پہچے ڈالا جاے گا۔
اس موقعے پر سٹی مجسٹریٹ شریف اللہ نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے جس میڈیکل سٹور کو سیل کردیا ہے ان کے خلاف مزید کاروئی جاری ہے اور ہم نے پوری ڈسٹرکٹ استور میں میڈیکل اسٹورز سمیت دیگر دوکانوں اور ہوٹلوں پر بھی چھاپے لگانا شروع کیا ہے غیر میعاری ، زیدالمیاد ایشاء فروخت کرنے والوں کے خلاف بھی قانونی کاورئی جاری ہے،ڈرگ انسپکٹر عبدلحمید نے بتایا کہ آج مجسٹریٹ کے حکم پر غیر قانونی طریقے سے چلانے والے میڈیکل اسٹور کو ایک ہفتے کے لیے سیل کردیا ہے ، استور میں تمام میڈیکل اسٹورز پر جو اداویات فروخت کی جارہی ہے ان سب کی چھان بین آج سے مزید سخت کردی جائے گی۔