ہنزہ : بالائی ہنزہ گوجال سے تعلق رکھنے والے شاہراہ قراقرم توسیعی منصوبے کے متاثرین نے معاوضوں کی عدم ادائیگی کے خلاف سوست میں دھرنا دیا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 10دنوں تک ادائیگیاں ہونے کی یقین دہانی پر متاثرین نے دھرنا کو موخر کر دیا۔
بالائی ہنزہ تحصیل گوجال کے سے تعلق رکھنے والے KKH کے متاثرین کو گزشتہ کئی سالوں سے زمینوں کے معاوضے کی عدم ادائیگی پر گزشتہ روز مقامی افراد ششکٹ، گلمت اور دیگر دیہات سے سرحدی قصبہ سوست تک پہنچ گئے جہاں متاثرین کے کے ایچ نے دھرنا دیا۔ دھرنے کی وجہ سے پاک چین سرحد پر تجارت کرنے والے افراد کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔
کے کے ایچ متاثرین کا کہناہے کہ تحصیل علی آباد اور ضلع نگر کے بیشتر علاقوں میں عوام کو 60فیصد تک زمینوں کا معاوضہ دیاچکا ہے، مگر تحصیل گوجال کے متاثرین، جن میں سے بہت سارے زمین مالکان اپنے گھرانوں سے بے گھر بھی ہو چکے ہیں، کو ایک روپے تک کی ادائیگی نہیں ہو ئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی تمامتر ذمہ داری این ایچ اےNHAکے حکام پر ہے۔ اور یہ صورتحال ان کی غفلت اور بے حسی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلے کو نہ صرف مقامی انتظامیہ بلکہ وزیر اعلی گلگت بلتستان تک بھی متعدد بار پہنچایا گیا ہے مگر غریب عوام کی شنوائی کہیں نہیں ہوتی۔ اسی لئے حکومت اور انتظامیہ کی بے رخی سے تنگ متاثرین اپنے مطالبات کے حل کے خاطر احتجاج پر اتر آئے ۔
تاہم تحصیل گوجال کے متاثرین شاہراہ قراقرم نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے زمین کے معاوضوں کو جلد از جلد ادا کرنے کی یقین دہانی پر 10روز کے لئے احتجاج کو موخر کر دیا۔