بشکیک میں پاکستانی طلبہ پر حملہ: کرغزستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

 بشکیک میں پاکستانی طلبہ پر حملہ: کرغزستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

اسلام آباد: پاکستان نے بشکیک میں پاکستانی طلبہ ے ساتھ پیش آنے والے پرتشدد واقعات پر اسلام آباد میں تعینات کرغز سفارتخانے کے ناظم الامور کو  ڈیمارش کیاہے۔

ترجمان دفتر خارجہ  کے مطابق کرغستان کے ناظم الامور کو معاملے پر پاکستانی حکومت کی تشویش سے آگاہ کیا گیا جبکہ پاکستانی حکومت  صورتحال پر کرغز حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے، چار زخمی پاکستانیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کر کے ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

کرغزستان کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے پاکستانی طلبہ پر حملے کے واقعے پر ڈی مارش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق کرغزستان سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز میلس مولدالیف کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا ہے جس کا مقصد انہیں ڈی مارش کرنا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ میلس مولدالیف کو کرغزستان میں پاکستانی طلبہ کے خلاف گزشتہ رات کے واقعات کی رپورٹس پر گہری تشویش سے آگاہ کیا گیا اور کرغزستان حکومت کی جانب سے پاکستانی طلبہ کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت دنیا بھر میں اپنے ہم وطنوں کے تحفظ اور سلامتی کے معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہے، پاکستان اپنے ہم وطنوں کی فلاح وبہبود کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

دوسری جانب وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے دفتر خارجہ کو صورتحال پر نظر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کی مکمل مدد اور سہولت فراہم کرنے کا کہا۔

خیال رہے کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں مقامی افراد کی جانب سے غیر ملکی طلبہ پر حملے کیے گئے، جس میں متعدد پاکستانی طلبہ بھی زخمی ہوئے۔

بشکیک میں میڈیکل یونیورسٹیوں کے متعدد ہاسٹلز اور پاکستانیوں سمیت بین الاقوامی طلبہ کی نجی رہائش گاہوں پر حملے کیے گئے۔

مصنف کے بارے میں