اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کی رہائی کیلئے درخواست کی سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔ وکیل فائزہ اسد ملک اور تیمور ملک عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس میاں گل حسن نے پوچھا کہ کیا شاہ محمود قریشی پر کوئی مقدمہ ہے؟ سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ مجھے معلوم کرنا ہوگا کہ کوئی مقدمہ ہے کہ نہیں ۔ جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ چک کریں شاید کوئی مقدمہ ہو گیا ہوگا ۔
وکیل نے کہا کہ شاہ محمود قریشی 65 سال کے ہیں اور ان کے سیاسی کرئیر میں دیکھیں کہیں ان نے عوام کو اکسانے کی بات نہیں کی۔ شاہ محمود قریشی نے وڈیو بیان دیا کہ کوئی توڑ پھوڑ نہ کی جائے ۔
جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ شاہ محمود قریشی پچھلی حکومت میں وزیر خارجہ رہے ہیں ۔ چک کریں 1993 سے 1998 تک شاہ محمود قریشی کیا رہے ہیں ۔
وکیل تیمور ملک نے کہا کہ ملیکہ بخاری کو اس عدالت نے رہا کیا اور پھر اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا ۔ جسٹس میاں گل حسن نے جواب دیا کہ میں آؤٹ آف دی باکس نہیں جاؤں گا ۔