لاہور: وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز اپنی سی ایم شپ بچا پائیں گے یا نہیں؟ سپریم کورٹ کے فیصلے بعد پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم دلچسپ صورتحال اختیار کر گئی۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی پنجاب اسمبلی میں عدد تعداد 183 ہے،منحرف ارکان 25 ہیں۔تحریک انصاف کے منحرف ارکان نکال کر باقی 158 ارکان کی اکثریت رہے جائے گی جبکہ ڈپٹی اسپیکر گروپ کے ارکان منحرف ہونے سے پی ٹی آئی اکثریت میں مزید کمی متوقع ہے۔تحریک انصاف کے اتحادی ق لیگ کے ارکان کی عدد اکثریت 10 ملا کر 168 ارکان کی اکثریت ہو جائے گی۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے پنجاب اسمبلی میں 166 عددی تعداد ہے جبکہ چار منحرف ارکان ہیں۔ن لیگ کے منحرف ارکان جانے کے بعد اسمبلی میں عدددی تعدد 162 رہی جاتی ہے، پیپلز پارٹی کے سات ارکان جن میں ایک منحرف ہے مل ن لیگ کی تعداد 168 ہو جاتی ہے۔جبکہ چار آزاد میں سے تین ارکان کی اکثریت مسلم لیگ ن کو حاصل ہے۔ راہ حق پارٹی کے رکن اسمبلی معاویہ اعظم طارق کی بھی مسلم لیگ (ن) کو حمایت حاصل ہے۔
اس صورتحال میں پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کا پلڑا بھاری ہوتا نظر آ رہا ہے۔مسلم لیگ کو آزاد،راحق،پیپلز پارٹی کی حمایت کے ساتھ پنجاب اسمبلی میں 172 ارکان کی اکثریت حاصل ہے۔