اسلام آباد ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فلسطینی اس وقت زیر عتاب ہیں، اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے، ہماری اولین ترجیح جنگ بندی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ فلسطینی وزیر خارجہ کی آمد میں تاخیر ہوئی، امید ہے وہ کل ترکی پہنچیں گے، کل فلسطینی وزیر خارجہ کے پہنچنے کے بعد ہم اقوام متحدہ جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ او آئی سی کی جانب سے بھی مثبت موقف اپنایا گیا اور مثبت جواب آیا ہے، سیکیورٹی کونسل اجلاس میں کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا، ہم نے فیصلہ کیا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو صورت حال سے آگاہ کریں، 20 تاریخ کو ہونے والے اقوام متحدہ کے ہنگامی اجلاس میں موقف پیش کریں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی میں شامل تمام ممالک اپنا کردار ادا کررہے ہیں، عالمی رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں، امریکا میں بھی فلسطین کے حق میں احتجاج اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں، فلسطینیوں کے لیے ہمیں عوامی رائے عامہ ہموار کرنی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ برابری کی لڑائی نہیں ہے ایک طرف جدید فوج اور دوسری طرف نہتے شہری ہیں، جدید اسلحے کا جواب فلسطینی پتھروں سے دے رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں پہلے جنگ بندی ہو تاکہ فلسطینی شہریوں کا نقصان نہ ہو۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین کی جانب سے بھی مثبت موقف اپنایا گیا ہے، ممالک پر دباؤ ہوسکتے ہیں لیکن عوامی دباؤ کے سامنے بس ہورہے ہیں، ہمارا پہلا ٹاسک ہے کہ مسلم امہ یکجا دکھائی دے، فلسطین سے متعلق پاکستانی قوم اور تمام پارٹیاں متحد ہیں۔