واشنگٹن: امریکا کی اسرائیل کے ساتھ ایک بار پھر سے قربتیں بڑھنے لگی ہیں۔ بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو 735 ملین ڈالر اسلحہ فروخت کی منظوری دیدی ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق کانگریشنل ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس کو اسرائیل کو اسلحہ کی کمرشل فروخت سے متعلق 5 مئی کو نوٹی فائے کر دیا گیا تھا۔
امریکی کانگریس کے پاس نوٹی فکیشن موصول ہونے کے بعد اعتراض کیلئے 15 دن کا وقت ہوتا ہے تاہم امریکی لاء میکرز کی جانب سے اسرائیل اسلحہ ڈیل پرا عتراض متوقع نہیں ہے۔
ترجمان امریکی دفترخارجہ نے خبر پر ردعمل سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیڈرل قانون کے تحت انہیں اسلحہ کی کمرشل سیل سے متعلق عوامی سطح پر بیان دینے کی اجازت نہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ حالیہ تشدد پر گہری تشویش ہے، پائیدار امن کے قیام کیلئے کام کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی بمباری آج دوسرے ہفتے میں داخل ہو گئی۔ آج صبح اسرائیلی طیاروں نےغزہ کے ساحلی علاقے میں شدید بمباری کی۔
اسرائیلی حملوں سے غزہ شہردھماکوں سے گونج اٹھا، حملوں کے نتیجے میں کئی علاقوں کی بجلی منقطع ہو گئی اور بڑی تعداد میں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ غزہ کے ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ حملوں کی یہ شدت پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔
اسرائیل کی جانب سے یہ بمباری حماس کی طرف سے راکٹ حملوں کے جواب میں کیے گئے۔ حماس کے راکٹ حملے میں اسرائیلی شہر اشدود میں کیے گئے جس کے نتیجے میں تین اسرائیلی شہری معمولی زخمی ہوئے۔
فسلطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت میں غزہ میں گزشتہ پیرسے اب تک 85 بچوں اور 34 خواتین سمیت شہید ہونے والوں کی تعداد 218 ہوگئی ہے جبکہ ساڑھے 5 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔
گزشتہ روز غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 8 بچوں، 2 ڈاکٹروں سمیت 42 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔غزہ پر اتوار کی شب ہونے والے فضائی حملے ابھی تک کے سب سے زیادہ شدید حملے تھے۔