گجرات: تیز ہواؤں اور تباہ کن سمندری طوفان تاؤتے مغربی بھارت کے ساحل سے ٹکرا گیا جس کے اثرات نے کورونا وائرس کی وبا کے خلاف ملک کے ردعمل کو متاثر کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے آخر میں اور پیر کے روز تیز بارش اور ہواؤں سے کم از کم 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ بھارتی محکمہ موسمیات نے ٹوئٹ کیا کہ 'تاؤتے گجرات کے ساحل کے قریب ہے اور اس کے زمین سے ٹکرانے کا عمل شروع ہوچکا ہے اور اگلے دو گھنٹوں تک جاری رہے گا'۔ 'سائیکلون نظام کی وجہ سے 155 سے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ گجرات کے ساحلی اضلاع میں 13 فٹ تک بلند طوفان کے بڑھنے کا انتباہ جاری کیا۔
خلا سے نظر آنے والے زبردست سائیکلون نظام نے بھارت کی کورونا وائرس کے خلاف رد عمل کو پسپا کردیا ہے جس سے ہر روز کم از کم 4 ہزار افراد ہلاک ہورہے ہیں اور ہسپتال پہلے سے بھرے ہوے ہیں۔
حکام نے ممبئی کے ایئرپورٹ کو بند کردیا اور لوگوں کو گھر کے اندر ہی رہنے کی تاکید کی جبکہ حکام نے 580 کورونا مریضوں کو تین فیلڈ ہسپتالوں سے 'محفوظ مقامات' پر منتقل کردیا۔
وزیراعلیٰ گجرات کے دفتر نے بتایا کہ طوفان سے ریاست مہاراشٹر کی ریاست میں 6 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔
وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ بحری بیڑے کے دو جہاز ممبئی کے ساحل سے 273 افراد کو نکالنے اور امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے تعینات کردیے گئے ہیں۔
پڑوسی ریاست گجرات میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ افراد کو نکال لیا گیا جبکہ ساحل سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہسپتالوں میں موجود کووڈ 19 کے تمام مریضوں کو بھی منتقل کیا گیا ہے۔
وہاں کے حکام اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ 12 ساحلی اضلاع کے قریب 400 مخصوص کووڈ ہسپتالوں اور 41 آکسیجن پلانٹس کی بجلی نہیں کاٹی جائے گی۔
وزیر اعلی وجے روپانی نے صحافیوں کو بتایا کہ ساحلی شہروں میں ایک ہزار سے زیادہ کووڈ ہسپتالوں کو جنریٹرز اور بجلی کے بیک اپ فراہم کیے گئے ہیں جن میں 744 صحت ٹیمیں ساتھ کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گجرات میں روزانہ ایک ہزار ٹن آکسیجن کی ضرورت ہے جبکہ ایک ہزار 700 ٹن کا اضافی ذخیرہ محفوظ کر لیا گیا ہے اور ہنگامی صورت حال میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔