نیو یارک: امریکہ نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل سے اپنی محبت و قربت کا ثبوت دیتے ہوئے سلامتی کونسل کا مشترکہ بیان رکوا دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ نے اسرائیل کے خلاف سلامتی کونسل کا مشترکہ بیان تیسری مرتبہ رکوایا ہے۔ سلامتی کونسل کے مشترکہ بیان میں اسرائیل فلسطین تنازع روکنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیےکہا گیا تھا۔
عالمی خبر ایجنسی کے مطابق سلامتی کونسل کا مشترکہ بیان کا مسودہ چین، تیونس اورناروے نے تیار کیا تھا۔ مشترکہ بیان سلامتی کونسل کی منظوری کے لیے اتوار کو دیر گئے جمع کروایا گیا تھا۔ مشترکہ بیان میں غزہ بحران پر شدید تشویش کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔ مشترکہ بیان میں مشرقی بیت القدس سے فلسطینیوں کی ممکنہ بے دخلی پر بھی گہری تشویش ظاہر کی گئی تھی۔
دوسری جانب آج صبح اسرائیلی طیاروں نےغزہ کے ساحلی علاقے میں شدید بمباری کی۔ اسرائیلی حملوں سے غزہ شہردھماکوں سے گونج اٹھا، حملوں کے نتیجے میں کئی علاقوں کی بجلی منقطع ہو گئی اور بڑی تعداد میں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ غزہ کے ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ حملوں کی یہ شدت پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔
اسرائیل کی جانب سے یہ بمباری حماس کی طرف سے راکٹ حملوں کے جواب میں کیے گئے۔ حماس کے راکٹ حملے میں اسرائیلی شہر اشدود میں کیے گئے جس کے نتیجے میں تین اسرائیلی شہری معمولی زخمی ہوئے۔
فسلطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت میں غزہ میں گزشتہ پیرسے اب تک 85 بچوں اور 34 خواتین سمیت شہید ہونے والوں کی تعداد 218 ہوگئی ہے جبکہ ساڑھے 5 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔
گزشتہ روز غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 8 بچوں، 2 ڈاکٹروں سمیت 42 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔غزہ پر اتوار کی شب ہونے والے فضائی حملے ابھی تک کے سب سے زیادہ شدید حملے تھے۔