پشاور: محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی جانب سے باضابطہ سرکاری مراسلہ خیبرپختونخوا ڈاکٹرز کونسل کو جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز تنظیمیں فوری طور پر عوام کے مفاد میں ہڑتال ختم کریں۔
خیبرپختونخوا میں ڈاکٹرز تنظیموں نے اپنے ساتھی ڈاکٹر ضیاء الدین پر صوبائی وزیر صحت کے گارڈز کے مبینہ تشدد کے حوالے سے گزشتہ 4 روزسے صوبے کے تمام اسپتالوں میں احتجاج و ہڑتال کر رکھی ہے۔ ڈاکٹرز تنظیموں نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ اور ڈاکٹر نوشیروان سے استعفی لینے اور صوبائی وزیر صحت پر اس واقعہ کی ایف آئی آر درج کرانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
ڈاکٹروں کی جانب سے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز کا بائیکاٹ کرنے کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز حکومت کی جانب سے باضابطہ اوپی ڈیز کو کھلوانے کے لئے پولیس کی اضافی نفری بھی اسپتالوں میں تعنیات کی گئی تھی۔
صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے اس سلسلے میں گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت نے بہت صبر کا مظاہرہ کر لیا ہے اب کسی کو زبردستی اوپی ڈیز بند نہیں کرنے دیں گے۔ حکومت ڈاکٹروں کے تحفظات سننے کو تیار ہے لیکن مریضوں کو مزید تکالیف سے دوچار نہیں ہونے دے گی۔