نئی دہلی: بھارت دنیا بھر میں اپنی فرسودہ رسومات کی وجہ سے جان جاتا ہے ۔ بھارت کی طرح اگر کسی اور ملک کو ایسی رسومات ادا کرنے کے لیے کہہ دیا جائے تو یہ ممکن ہی نہیں کہ وہ اس پر عمل کریں ۔ ویسے تو ہندوستان میں شودر کو کوئی اہمیت حاصل نہیں جبکہ برہمن کو کو پوجا جاتا ہے تاہم اب برہمن ،شودر کو بھول جائیں خبر یہ ہے کہ بھارت نے اپنے ملک میں اعلیٰ نسل کا ایک طبقہ پید ا کرنے کی کوشش کی ہے اور جس میں ان کے مطابق انہیں کامیابی مل گئی ہے ۔
بھارت کے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ایک گروپ ارکان نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے خالصتا دیسی طبی طریقوں، سیاروں اور ستاروں کی مدد سے ایسے بچے پیدا کیے ہیں جو اعلی ترین نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔آر ایس ایس کے گروپ آروگیا بھارتی کے مطابق انہوں نے ریاست گجرات میں ایسے 5 میڈیکل سینٹرز قائم کر رکھے ہیں، جن میں شادی شدہ جوڑوں کا خالصتا پرانے ہندوستانی طب کے طریقوں، خوراک، سیاروں اور ستاروں کی مدد سے علاج کیا جاتا ہے۔
ان سینٹرز کے ذریعے اب تک اس گروپ نے 450 ایسے بچے پیدا کرنے کا دعوی کیا ہے، جو اعلی نسل کے ہیں، جنہیں ایک خاص طریقے کے ذریعے پیدا کیا گیا۔جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق آروگیا بھارتی گروپ کی جانب سے وگیان سنسکار نامی منصوبہ شروع کیا گیا، جس کے ذریعے انہوں نے 450 بچے پیدا کرنے کا دعوی کیا، جب کہ گروپ اسی منصوبے کے تحت 2020 تک ایک ہزار سے زائد بچے پیدا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔وگیان سنسکار منصوبے کے عہدیدار کرشما مہندس نے بتایا کہ اعلی ترین نسل کے بچے سائنسی طریقے کے ذریعے پیدا کیے گئے۔اس منصوبے میں شامل ڈاکٹروں کے مطابق اعلی ترین نسل کے بچے پیدا کرنے کی خواہش رکھنے والے والدین کو 3 ماہ تک پیوری فکیشن کے عمل سے گزارا جاتا ہے، جس کے بعد والدین کو صرف اس وقت ہی ازدواجی تعلقات قائم کرنے کی اجازت دی جاتی ہے، جب سیارے اور ستارے ایک مخصوص ترتیب میں آجاتے ہیں۔
اس گروپ کے ماہرین نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ انہیں یہ ثابت کرنے میں وقت لگے کا کہ انہوں نے واقعی بھی اعلی ترین نسل کے بچے پیدا کیے ہیں، تاہم ان کی نیت صاف اور بھارتی قوم کو مضبوط بنانا ہے، کیوں کہ ایسے بچے بیماریوں سے پاک ہیں ۔دوسری جانب بھارت کے ڈاکٹروں نے آر ایس ایس گروپ کے اس دعوے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے، جب کہ میڈیا کی جانب سے بھی گروپ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے