تیاری اچھی نہ ہونے کا بھارت نے فائدہ اٹھایا، قانونی ماہرین

06:39 PM, 18 May, 2017

لاہور: ماہر قانون عاصمہ جہانگیر کہتی ہیں کہ کلبھوشن یادیو کیلئے بھارت کی جانب سے قونصلر رسائی نہیں روک سکتے اور پاکستان کو ایسا کرنا بھی نہیں چاہیے۔ بھارت نے ہوشیاری دکھائی اور قانونی طریقے سے پھانسی موخر کرا لی۔

بین الاقوامی قوانین کے ماہر حارث رمضان نے نیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ہمیں عالمی عدالت میں ٹھوس شواہد اور دستاویزات سامنے لانا تھیں۔ تیاری اچھی نہ کر پائے جس کا بھارت نے فائدہ اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیںحتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو پھانسی نہ دی جائے: عالمی عدالت

تجزیہ کار احمد قریشی نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم تو کلبھوشن کا نام تک نہیں لیتے جبکہ بھارت نے عالمی سطح پر اسٹینڈ لیتے ہوئے اپنے جاسوس کو وقتی طور پر پھانسی سے بچا لیا اب پھانسی دینے کیلئے پاکستان کو معاملہ ٹھوس انداز میں اٹھانا ہو گا۔

واضح رہے عالمی عدالت نے کلبھوشن پھانسی کے معاملے پر بھارت کی درخواست پر 15 مئی کو محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنایا۔ فیصلے میں پاکستان کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے عالمی عدالت نے کہا جاسوسی میں گرفتار افراد کو علیحدہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کار میں آتا ہے۔

بھارت کو مطلع کرنے میں ناکامی ویانا کنونشن کے دائرے میں آتی ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان ویانا کنونشن کے تحت قونصلر رسائی پر اختلاف پایا جاتا ہے۔ عالمی عدالت نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے پاکستان کو حکم دیا کہ حتمی فیصلے تک کلبھوشن کو پھانسی نہ دی جائے۔

جج رونی ابراہم نے بھارت کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی بھی دینی چاہیئے۔

یاد رہے 10 اپریل کو آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے الزام میں پھانسی کی سزا کا اعلان کیا گیا تھا تاہم بھارت نے 10 مئی کو کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رابطہ کر کے پاکستان پر ویانا کنوینشن کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا .

 15 مئی کو درخواست پر پہلی سماعت کے دوران بھارت نے عالمی عدالت انصاف سے استدعا کی تھی کہ پاکستان کو کلبھوشن کی سزائے موت کو معطل کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں کیونکہ اس فیصلے سے کلبھوشن کے بنیادی حقوق مجروح ہوئے ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مزیدخبریں