اسلام آباد: عالمی عدالت انصاف کے کلبھوشن کے معاملے پر فیصلے کے بعد دفترخارجہ کا بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصلے پر اعلیٰ سطح پر مشاورت کے بعد رد عمل دیا جائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا بھارت کو پہلے ہی حکم امتناعی کے بارے میں بتا دیا گیا تھا میں نے بھی بھارتی ٹی وی چینلز پر فیصلہ پہلے ہی سن لیا تھا۔
انہوں نے کہا عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کار سے متعلق پاکستان ڈیکلیئریشن جمع کرا چکا ہے اور عالمی عدالت انصاف نے ماضی میں 3 مرتبہ ایسے فیصلے دیئے ہیں جو امریکا کے خلاف تھے۔ ڈیکلیئریشن کے تحت قومی سلامتی معاملات پر عالمی عدالت انصاف کا دائرہ کار تسلیم نہیں کرتے۔
یہ بھی پڑھیں: حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو پھانسی نہ دی جائے: عالمی عدالت
ترجمان دفتر خارجہ نے اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا پاکستان بھارت کے اصل چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرے گا۔ بھارت سے کلبھوشن یادیو کے ساتھیوں تک رسائی مانگی ہے لیکن پاکستان کو کوئی بھی مثبت جواب نہیں دیا جا رہا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2008ء کا قونصلر رسائی معاہدہ موجود ہے۔ معاہدے کے آرٹیکل 6 کے تحت کلبھوشن جیسے مقدمات میں رسائی دینے کا فیصلہ میرٹ آف دی کیس پر ہوتا ہے۔ ہمارے قانونی ماہرین نے عالمی عدالت انصاف میں بھی یہی موقف اپنایا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں