جدہ:سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ’سعودی ملٹری انڈسٹریز‘ کے نام سے ایک نئی کمپنی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ملک میں فوجی مصنوعات کی تیاری کے لیے آزادانہ طور پر کام کرسکے گی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق فوجی مصنوعات کی تیاری کے لیے نئی کمپنی مملکت کے ’ویژن 2030ء‘ کا حصہ ہے۔ ملٹری انڈسٹری کمپنی کے قیام سے سعودی عرب فوجی سازو سامان کی تیاری اور عالمی معیار کے مطابق فوجی اشیاء بنانے میں خود کفیل ہوسکے گا۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی جانب سے دیگر محکموں کے ساتھ مل کر نئی فوجی انڈسٹری کمپنی کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔ کمپنی کےقیام کے لیے ضروری تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ’ویژن 2030‘ پر عمل درآمد کرتے ہوئے سعودی ملٹری انڈسٹری کو اگلے چند برسوں کے دوران فوجی سازو سامان تیار کرنے والی 25 بین الاقوامی کمپنیوں میں شامل کرنا ہے۔ سعودی عرب پہلے بھی فوجی سامان کی تیاری میں اہم شریک رہا ہے مگر اب مقامی سطح پر فوجی صنعت کے فروغ کے ذریعے مملکت کو دنیا میں ایک نیا مقام دلانا ہے۔
ماہرین توقع ظاہر کررہے ہیں کہ فوجی صنعت مملکت کی جی ڈی پی میں سالانہ 14 ارب ریال اضافہ کرے گی۔ کمپنی ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کے لیے 6 ارب ریال کی رقم مختص کی گئی ہے۔ فوجی صنعت کے قیام سے ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور براہ راست 40 ہزار فراد کو ملازمتیں ملیں گی جب کہ 30 ہزار افراد کے لیے بالواسطہ طور پر فوجی صنعت سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ مملکت کا شمار امن وامان اور دفاع پر سب سے زیادہ رقم خرچ کرنے والے پانچ بڑے ملکوں میں ہوتا ہے مگر مقامی سطح پر دفاعی سازو سامان اور فوجی سامان کی تیاری میں سعودی سرمایہ کاری دو فی صد سے زیادہ نہیں۔ نئی فوجی صنعت کے لیے قائم کردہ کمپنی کے ذریعے ویژن 2030ء کے مطابق مقامی سطح پر فوجی سامان کی تیاری اور فوجی صنعت پر مقامی سرمایہ کاری کا حجم 50 فی صد تک لانا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ ملٹری انڈسٹری کمپنی عسکری مصنوعات کی تیاری کے لیے کام کرنے والی بڑی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی اور بڑے بڑے منصبوں میں حصہ لے گی۔ سعودی عرب میں فوجی صنعت کے فروغ سے درآمدات وبرآمدات میں اضافہ اور بیرون ملک سے مملکت میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔