لاہور:پنجاب فوڈ اتھارٹی ان دنوںملاوٹ مافیا کے خلاف بھرپور طریقے سے سرگرم ہے اور بہت ساری فوڈ ایٹمز کو غیر معیاری ہونے کی وجہ سے سکول کی کنٹینوں سے میں بند کروا چکی ہے ان غیر معیاری کھانوں میں ناقص اشیاءکو استعمال کیا جاتا جو خاص طور پر بچوں کے لئے نقصان دہ ہیں۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی نے حالیہ دنوں میںعوام کی فلاح وبہبود کے لیے ایک سروے کی۔
ا جس کے نتائج میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان کے 44%بچوں میں غذائیت کی کمی کا شکار ہے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی نے والدین کو متنبہ کیا ہے کہ والدین اپنے بچوں کی خوراک کا خاص طور خیال رکھیںاور فوری طور پر تیار ہونے والے مشروبات کو بڑھتے بچوں کے لیے نقصان دہ قراد دیا ہے۔
ایسے مشروبات جو پاوڈر کی شک میں دستیاب ہیں اور ان کو پانی ڈال کر فوری طور پر تیار کیا جاتا ہے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مطابق ٹینگ،مکسر سٹار،سن سپ لیموں پانی،فروٹی اور اسطرح کے تمام مشروبات دراصل نقلی ہیں۔اتھارٹی نے عوام الناس کو ہدایت جاری کی ہے کے ایسے تمام مشروبات کو اپنے کچن میں داخل نہ کریں ان میں کوئی غذائیت نہیں ہے ا سکے مقابلے میں پھلوں کے جوس،ملک شیک،فلیرورڈ ملک بچوں کے لیے مناسب ہیں۔
کل ہونے والے فیصلے میں پنجاب فوڈ اتھارٹی اس بات پہ غور کر رہی سوڈا بوتلوں کو بھی کم عمر بچوں کو پلانے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ایک گائیڈ لائن جاری کی ہے جس میں کھانے پینے کی چیزوں کو تین مختلف درجوں میںتقسیم کیا گیا ہے،جس میں سبز،پیلا اور سرخ یہ رنگ غذائیت اور انکی اہمیت کے لحاظ سے بنائے گئے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں