لاہور : محکمہ زراعت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جن کاشتکاروں نے کپاس کی کاشت ابھی تک مکمل نہیں کی وہ 20مئی تک کپاس کی کاشت مکمل کرلیں تاکہ فی ایکڑ اچھی پیداوار حاصل کی جا سکے جبکہ جن کاشتکاروں نے کپاس کی کاشت مکمل کر لی ہے وہ وقفے سے آبپاشی کریں اور متناسب کھادوں کا استعمال کریں۔
رس چوسنے والے کیڑوں کے انسداد کے لئے پیسٹ سکاؤٹنگ کریں تاکہ ان کو ختم کرکے کپاس کو ان رس چوسنے والے کیڑوں سے بچایا جا سکے۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کپاس دنیا کی ایک اہم ترین ریشہ دار فصل ہے۔ اس سے لباس اور کپڑے کی دوسری مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔ اس کے بنولے کا تیل بناسپتی گھی کی تیاری کے لئے بطور خام مال استعمال ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔
پنجاب کو اس لحاظ سے خصوصی اہمیت حاصل ہے کیونکہ مجموعی پیداوار کا تقریباََ80فیصد پنجاب میں پیدا ہوتا ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ اس سال 1کروڑ گانٹھ کا ٹارگٹ حاصل کرنے کے لئے محکمہ زراعت پوری تندہی سے مصروف عمل ہے اور کاشتکاروں کو ان کی دہلیز پر سیکرٹری زراعت کی ہدایت کے مطابق سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ کاشتکاروں کی آگاہی کے لئے خصوصی سیمینارز کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے