اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا کوئی نمائندہ اس اجلاس میں شریک نہیں ہوگا، تاہم علی امین گنڈا پور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی حیثیت سے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کسی بھی آپریشن کے حق میں نہیں ہے اور پارٹی کا مطالبہ ہے کہ عمران خان کو پے رول پر رہا کیا جائے تاکہ ملک میں فسطائیت کا خاتمہ کیا جا سکے۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے بھی اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک خطرناک دور سے گزر رہا ہے اور ملک میں جیتی ہوئی پارٹیوں کو طاقت کے ذریعے ہرا دیا گیا۔ محمود اچکزئی نے مطالبہ کیا کہ ملکی سلامتی کے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے اور عمران خان کو بھی شامل کیا جائے۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ملک کی خود مختاری کا مسئلہ ہے اور بانی پی ٹی آئی کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی فیصلہ عوامی سپورٹ حاصل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کو ترجیح دینی چاہیے اور آپریشن کے بجائے بات چیت کی جانی چاہیے۔ دریں اثنا، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے بھی سپیکر قومی اسمبلی کو مشروط خط لکھا ہے اور کہا کہ انہیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔