لاہور:سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا کاکہنا ہے کہ آج بے روزگاری کی شرح ساڑھے 10 فیصد ہے، غربت کا پیمانہ جو 2019ء میں 35 فیصد تھا آج 45 فیصد ہوچکا ہے، برآمدات اور ٹیکس نیٹ کو ہر حال میں بڑھانا ہو گا۔
لاہور کے ایوان صنعت و تجارت میں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا آج بے روزگاری کی شرح ساڑھے 10 فیصد ہے، غربت کا پیمانہ جو 2019ء میں 35 فیصد تھا آج 45 فیصد ہوچکا ہے، برآمدات اور ٹیکس نیٹ کو ہر حال میں بڑھانا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس بار آئی ایم ایف زیادہ سختی دکھا رہا ہے، پاکستان اس وقت مشکل معاشی حالات میں آچکا ہے۔آئی ایم ایف سے بات چیت چل رہی ہے، آج پتہ چلے گا آگے کیا ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں درآمدات اور برآمدات میں فرق بہت زیادہ ہے، تجارتی خسارہ ہی ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے، سب سے بڑا خسارہ 2017ء میں 19 ارب ڈالر کا رہا ہے۔ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا ہے کہ 2021ء میں17 ارب ڈالر کا خسارہ رہا، یہ ہمارے لیے مشکل ترین سال تھے، ہمارا بانڈ خریدنے کے لیے کوئی تیار نہیں، اگلے ماہ ایک ارب ڈالر کا بانڈ میچور ہونے جا رہا ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارے پاس اب گنجائش نہیں ہے، ہمارے بانڈز منفی میں جا رہے ہیں، ہمیں 22 ارب ڈالر سالانہ کا انتظام کرنا ہے۔ آج بے روزگاری کی شرح ساڑھے 10 فیصد ہے، غربت کا پیمانہ جو 2019ء میں 35 فیصد تھا آج 45 فیصد ہوچکا ہے، برآمدات اور ٹیکس نیٹ کو ہر حال میں بڑھانا ہو گا۔