لاہور : آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ پولیس پر ڈنڈوں، سوٹوں اور پتھروں کی بارش کی گئی ذمہ داران کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 65 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دو خواتین پولیس اہلکار زخمی ہوئیں ایک پولیس اہلکار کا بازو ٹوٹ گیا۔ سرچ وارنٹ کی ایگزیکیوشن نہیں ہوئی۔ آئی جی اور سی سی پی او گولی چلانے کا حکم دے سکتا ہے۔ پولیس نے زمان پارک سے بر آمد ہونے والا اسلحہ میڈیا کے سامنے پیش کر دیا
نگران وزیر اطلاعات عامر میر کے ساتھ نیوز کانفرنس سے کرتے انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ کے اندر سے جو کچھ بھی برآمد کیا گیا ہے اس کی تصاویر موجود ہیں۔ ان کے مطابق پولیس بغیر ہتھیار کے زمان پارک گئی۔ان کے مطابق ہم قانون کی حکمرانی یقینی بنائیں گے اور عدالتی احکامات کے مطابق ان مقدمات کی پیروی کریں گے۔
آئی جی کے مطابق پولیس کے پاس سرچ وارنٹ ہیں اور قانونی تقاضوں کو پورا کرنا ہے، ایک ایک شخص جو پکڑا گیا ہے اس کی آج بھی ویڈیو موجود ہے۔ جو شخص بے گناہ نکلتا ہے تو اسے گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ ان کے مطابق جو افراد گرفتار ہوئے ان کے لیے بھی انصاف یقینی بنائیں گے۔ زمان پارک کے اندر اسلحہ برآمد کیا گیا ہے، پٹرول بم، بنکر، ریت کی بوریاں وہاں پر تھیں اور ایک نو گو ایریا بنا ہوا تھا۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم نے گھر کے اندر وہ جگہیں بھی دیکھیں جہاں پٹرول بم بنائے جا رہے تھے۔ پولیس پر ڈنڈوں، سوٹوں اور پتھروں کی بارش کی گئی۔پولیس زمان پارک میں لیڈی پولیس کے ساتھ وہاں گئی اور بہت زیادہ مزاحمت کے بعد اس علاقے کو کلیئر کیا گیا اور وہاں پر موجود لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اب بھی پولیس اہلکار زمان پارک میں موجود ہیں جہاں تک گئے اسلحہ برآمد کیا گیا ۔لیڈر شپ سے رابطہ کیا، انہوں نے کہا ہم وہاں نہیں ہیں ۔ دوپہر 12 بجے کے قریب سرچ وارنٹ حاصل کیا ۔ علاقے کو کلیئر کرنے کے بعد مزاحمت کرنے والے افراد کو گرفتار کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جیو ٹیگنگ اور جیو فینسنگ، انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پررپورٹ تیار کی ۔ ہائی کورٹ نے کلیئر کیا کہ آپ کا حق ہے میرٹ پر تفتیش کریں ۔ عدالت نے کہا اندر جانے کے لیے سرچ وارنٹ ہونا چاہیے ۔ عدالت نے واضح کہا کہ تفتیش کے عمل کو نہیں روکا جاسکتا ۔
پنجاب کے نگران وزیراطلاعات عامر میر نے کہا ہے کہ زمان پارک میں نو گو ایریا کی حثییت ختم کر دی جائے گی۔ عمران خان کی لاہور میں عمران خان کے گھر کارروائی میں کوئی چیز خلاف قانون نہیں ہے بلکہ یہ سب رٹ بحال کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
عامر میر نے کہا کہ شر پسند عناصر کے خلاف کیسز بھی درج کیے گئے تھے ۔ پولیس والوں پر پیٹرول بم سے حملے کیے گئے ۔ زمان پارک آپریشن کے دوران پولیس کے ساتھ مزاحمت کی گئی۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے زمان پارک پر پولیس کا آپریشن عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔