اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان کا قافلہ اسلام آباد میں داخل ہوگیا ہے۔ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے عدالت نے طلب کر رکھا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال مقدمے سماعت کریں گے۔ عمران خان کے ساتھ ان کی لیگل ٹیم جس کی سربراہی خواجہ حارث کر رہے ہیں پیش ہوگی جبکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے وکیل امجد پرویز پیش ہو رہے ہیں۔
عمران خان کا قافلہ اسلام آباد میں داخل ہو گیا ہے۔ عمران خان قافلے کے ساتھ آج صبح تقریبا ساڑھے آٹھ بجے لاہور سے روانہ ہوا تھا۔ جوڈیشل کمپلیکس میں سیکورٹی کے سخت انتظامات ہیں کسی کو اندر جانے نہیں دیا جا رہا ۔ اسلام آباد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے۔
توشہ خانہ کیس میں جوڈیشل کمپلیکس جی الیون میں عمران خان کی پیشی کے لیے عمارت کے چاروں اطراف راستے کنٹینر لگا کر بند کیے گئے ہیں۔ سادہ لباس اور یونیفام میں پولیس سمیت سکیورٹی اہلکار ایک بڑی تعداد میں جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر تعینات ہیں۔
نیو نیوز کے مطابط صرف گنے چنے لوگوں کو صبح داخلے کی اجازت دی گئی تھی اور فی الحال داخلی راستے بند ہیں۔ سرینگر ہائی وے پر پی ٹی آئی کارکنان نعرے بازی کر رہے ہیں اور پولیس اہلکار ان سے بات چیت کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ عمران خان کو راستوں کی بندش کے باعث پیدل چل کر عدالت آنا ہوگا۔
جی الیون کا موڑ کنٹینر لگا کر سیل کیا گیا ہے اور تمام اہلکاروں کے پاس ربر بلٹس والی بندوقیں ہیں۔ اینٹی رائٹ فورس کو بھی اس مقام پر تعینات کیا گیا ہے۔
توشہ خانہ کیس میں فرد جرم کا امکان ہے اور عمران خان نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں آج اسلام آباد میں گرفتار کیا جاسکتا ہے۔