اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 4 اپریل کو طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے قومی اسمبلی سے استعفے پر مشاورت کی جائے گی اور سی ای سی کے اجلاس کے فیصلوں سے پی ڈی ایم کو آگاہ کیا جائے گا۔
ادھر مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ سیاسی حکمت عملی اورپی ڈی ایم اتحاد کے لائحہ عمل پر مشاورت کی۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے کہا کہ استعفوں کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے جواب کا انتظار ہے اور پیپلز پارٹی آتی ہے تو ٹھیک ورنہ 9 جماعتیں لائحہ عمل دیں گی۔
دونوں رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کے جواب کے بعد پی ڈی ایم کا اجلاس بلانے پر اتفاق کیا جبکہ لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق لائحہ عمل پر بھی مشاورت کی۔ نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان جیل بھرو تحریک پر بھی بات چیت کی گئی۔
خیال رہے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے ساتھ استعفوں کو وابستہ کرنے کے حوالے سے 9 جماعتیں اس کے حق میں تھیں اور پیپلزپارٹی کو اس سوچ پر تحفظات تھے، پی پی نے وقت مانگا ہے کہ ہم پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف رجوع کریں گے اور پھر پی ڈیم کو اپنے فیصلے سے آگاہ کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم نے پیپلزپارٹی کو موقع دیا ہے اور ہمیں ان کے فیصلے کا انتظار ہوگا لہٰذا 26 مارچ کا لانگ مارچ پیپلزپارٹی کے جواب تک ملتوی تصور کیا جائے۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی قیادت سے گزارش کی کہ ہمیں وقت دیں ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی پہلا سیشن استعفوں کے حق میں نہیں تھا، اس سلسلے میں ہم سی ای سی کی طرف جائیں گے