پاکستانی ٹیم کے کوچ باب وولمر کو ہم سے بچھڑے 14 برس بیت گئے
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ اورانگلش کھلاڑی رابرٹ اینڈریو وولمر کا شمار دنیائے کرکٹ کے کامیاب ترین کوچز میں کیا جاتا تھا۔
وہ 14 مارچ 1948ء کو بھارت کےشہر کانپور میں پیدا ہوئے، انہوں نےانگلینڈ کی جانب سے19 ٹیسٹ اور 6 ون ڈے میچز کھیلے لیکن ان کی وجہ شہرت ان کا ٹیسٹ کیرئیر نہیں بلکہ ان کی کوچنگ رہی۔
بھارت سے 2004 میں ون ڈے اور ٹیسٹ میں شکست کے بعد باب وولمر کو جاوید میاں داد کی جگہ پاکستان ٹیم کا کوچ مقرر کیا گیا، ان کی کوچنگ میں پاکستان کرکٹ ٹیم نےسال 2005 میں بھارتی سرزمین پر ناصرف ٹیسٹ سیریز ڈرا کی بلکہ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں 2-4 سے کامیابی اپنےنام کی۔
باب وولمر دس ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم کے کوچ رہے، ان دس میں سے پاکستانی ٹیم نے چار میں فتح ،تین میں شکست اور تین ٹیسٹ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے، اس کے علاوہ قومی کرکٹ ٹیم نے ان کے دور کی کوچنگ میں37 ون ڈے میچزجیتے،29 ہارے اور تین ڈرا کیے۔
ویسٹ انڈیز میں 17مارچ2007 کو ہفتے کے روز عالمی کپ میں پاکستان کوانتہائی کمزور تصور کی جانے والی آئر لینڈ کی ٹیم سے شکست کا سامناکرنا پڑا تھا۔ جس پرشائقین کرکٹ نےٹیم کی ناقص کارکردگی پرشدید غم وغصے کا اظہارکیا تھا۔
اس میچ کے اگلے ہی روز پاکستانی کوچ باب وولمر ہوٹل کے کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ ان کی موت پر شکوک و شہبات ظاہر کئے گئےتاہم جمیکا پولیس کی جانب سے ان کی موت کو فطری قرار دیا گیا۔
جمیکا میں 17مارچ 2007 کوپاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ باب وولمر کےانتقال سے دنیائے کرکٹ ایک عظیم اور باصلاحیت کوچ سے محروم ہوئی۔
بعد از وفات حکومت پاکستان نے باب وولمر کو اعلیٰ ترین شہری اعزاز ستارۂ امتیاز عطا کیا اور پی سی بی ہیڈکوارٹرز، لاہور میں موجود عالمی معیار کی انڈور کرکٹ اکیڈمی بھی باب وولمر سے ہی موسوم کردی۔
کرکٹ اسٹارز اور شائقین کرکٹ نے آنجہانی کوچ کو سوشل میڈیا پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔