ریاض ، کورونا ویکسئن کے سائیڈ ایفیکٹس، سعودی حکومت کی اہم وضاحت
کورونا ویکسی نیشن کے بعد انسانی جسم میں پیدا ہونے والے مضر اثرات کے بعد کچھ ممالک میں ویکسین لگانے کا عمل معطل کردیا گیا ہے، اس حوالے سے سعودی حکومت نے بھی اپنا ردعمل دیا ہے۔
کورونا ویکسین کی خوراک لگوانے کے بعد کچھ افراد میں بلڈ کلوٹس کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ جس کے بعد یورپی ملک ڈنمارک میں آسٹرازینیکا ویکسین کا استعمال عارضی طور پر روک دیا گیا اس کے علاوہ ڈینِش وزارت صحت نے احتیاطی عمل کے طو ر پر ویکسین کا استعمال فی الحال ترک کردیا ہے۔
اس سلسلے میں سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے ) نے کہا ہے کہ اسے کورونا ویکسین لینے والوں سے انجماد خون یا خون میں لوتھڑے بننے کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
ایک بیان میں سعودی اتھارٹی نے کہا کہ مملکت بھر میں اب تک 23 لاکھ سے زیادہ افراد کو کورونا ویکسین دی جاچکی ہے۔
ایس ایف ڈی اے نے اطمینان دلایا کہکورونا ویکسینوں کے سائیڈ ایفیکٹس کا جائزہ لیا جارہا ہے اس سلسلے میں ملکی و بین الاقوامی اعداد و شمار جمع کیے جا رہے ہیں۔ ویکسین بنانے والی کمپنیوں، وزارت صحت اور ادویہ کے نگراں اداروں کے بین الاقوامی گروپ میں30سے زیادہ ادارے شامل ہیں۔
ایس ایف ڈی اے نے کہا کہ اگر کسی ویکسین کے بارے میں نئی بات سامنے آئے گی تو سرکاری ذرائع سے اس کا فوری اعلان کیا جائے گا۔
سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے تمام لوگوں اور صحت عملے سے اپیل کی کہ وہ کورونا ویکسینوں کے سائیڈ ایفیکٹس کے حوالے سے تمام معلومات قومی مرکز کو پہلی فرصت میں فراہم کریں۔
ایس ایف ڈی اے کے مشترکہ نمبر 1999، نیشنل سینٹر کے ای میل اور ایس ایف ڈی کی ایپلی کیشن طمنی پر اطلاع دی جائے۔
واضح رہے کہ مہلک وائرس کورونا کیخلاف6 سے زائد ویکسین آچکی ہیں اور ترقی یافتہ ممالک میں ویکسی نیشن کا آغاز بھی ہوگیا ہے تاہم بے حد ضروری ہے کہ ویکسین کے سائیڈ ایفکٹس سے متعلق بھی معلومات حاصل کرلی جائیں۔