لاہور : پیپر ملز مافیا کی اجارہ داری توڑنے کے لئے سرکاری سکولوں کے لئے درسی کتب چین سے چھپوانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
پہلے مرحلہ میں تیسری جماعت کا اردو قاعدہ کے نمونہ جات حاصل کر لئے گئے۔ چین سے 80 گرام وزن کے کاغذ پر درسی کتب کا ریٹ 100 فیصد کم ملا ہے جبکہ مقامی پبلشرز 68 گرام کاغذ استعمال کر کے دوہری رقم وصول کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ سرکاری اور نجی سکولوں کے لئے پونے چار ارب روپے کی سالانہ درسی کتب شائع کراتا ہے اور ہر سال مقامی پیپر ملز مافیا تعلیمی سیشن کے قریب آتے ہی کاغذ کی قیمتوں میں اضافہ کر دیتا ہے۔
رواں تعلیمی سال کاغذ کی قیمت 86 روپے سے بڑھا کر 105 روپے تک کر دی گئی۔ پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے چین سے اردو قاعدہ کی قیمت اور قاعدہ کا مکمل نمونہ حاصل کر لیا ہے۔
اس وقت اردو کے اس قاعدہ کی قیمت مقامی پبلشرز سے چھپوانے کے بعد 89 روپے ہے اور اس کاغذ کا وزن 68 گرام ہے، مگر اس کے برعکس چین سے حاصل کئے جانے والے اردو قاعدہ کا وزن 80 گرام اور اس کی قیمت 44 روپے ہے جو مقامی مارکیٹ سے 100 فیصد کم ہے اور اس طرح پونے چار ارب روپے سے 2 ارب روپے کی بچت کی جا سکے گی۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اردو قاعدہ چین سے چھوانے کے بعد دیگر درسی کتب بھی چین سے ہی چھپوانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ ایم ڈی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ ابھی ہم صرف پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر اردو قاعدہ چین سے چھپوائیں گے کیونکہ اتنے کم ریٹ اور بہترین کوالٹی کی درسی کتب سے فائدہ اٹھانا ضروری ہے۔