لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے پاس ڈیل یا ڈھیل دینے کی کوئی گنجائش نہیں، آج چور، ڈاکو اور لٹیرے منہ چھپائے پھر رہے ہیں۔ کوشش ہے وزیراعظم کے آئندہ دورہ چین میں ایم ایل ون معاہدے پر دستخط ہوں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ شہباز شریف کو میں نے این آر او مانگتے سنا ہے۔ شہباز شریف نے اپنے لئے این آر او لیا یا نہیں اس کا علم نہیں۔ شہباز شریف وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہیں۔ نواز شریف، مریم نواز اور آصف زرداری کو این آر او مانگتے ہوئے نہیں سنا۔
نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکمران ہوں تو ٹارزن بنتے ہیں، باہر ہوں تو ان کی ٹائیں ٹائیں فش ہو جاتی ہے، انہیں پاکستان کی دوائیں اور نہ ہی یہاں کے ڈاکٹر پسند ہیں۔ ان کا صرف ایک ہی مسئلہ ہے کسی طرح انہیں ضمانت مل جائے۔
شیخ رشید نے کہا کہ رواں سال ریلوے کا خسارہ نمایاں طور پر کم ہوگا۔ ہم تفتان کوئٹہ ریلوے لائن کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ درگئی سے کراچی تک لنک جوڑنے جا رہے ہیں جبکہ درگئی سے نوشہرہ کوہاٹ ریلوے لنک بھی قائم کر رہے ہیں۔
چین کے 5 ریلوے انجن کی اپ گریڈیشن اور مرمت کی جا رہی ہے۔ نئی ٹرینیں چھوٹے اسٹیشنز پر بھی رکیں گی۔ خواہش ہے ملک میں مال بردار ٹرینوں کا جال بچھا دیا جائے۔ 3 ٹرینوں کی نجکاری کر رہے ہیں۔ عوام سے گزارش ہے وہ کانوں پر ہیڈ فون لگا کر ٹریک پر نہ آئیں
ریلوے ٹریک کو مزید بہتر کر رہے ہیں، ریلوے کو جہاں سے 25 سے 50 سواریاں ملیں گی وہاں اسٹیشن قائم کریں گے۔ 5 لوکو موٹیو ایل این جی پر منتقل کرنے جا رہے ہیں۔
فریٹ کی بہتری کیلئے مزید اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ریلوے کی ترقی سے ایک لاکھ افراد کو روزگار ملے گا۔ ریلوے کی ایک مرلہ زمین بھی ہم نے فروخت نہیں کی۔ وزیراعظم 30 مارچ کو لاہور سے نئی ٹرین کا افتتاح کریں گے۔
اوورسیز پاکستانی ریلوے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ ملک میں ریلوے ٹریک کی تبدیلی کیلئے ٹینڈر جاری ہوچکے ہیں۔
محکمہ ریلوے میں ریسرچ اینڈ پلاننگ سینٹر بنایا گیا ہے۔ 4 نئی مال گاڑیاں بھی شروع کرنے جا رہے ہیں۔ راولپنڈی تا کراچی نان اسٹاپ سرسید ایکسپریس چلانے جا رہے ہیں۔