اسلام آباد: وزیرمملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ فیٹف کے حوالے سے جشن منانا قبل از وقت ہے، گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل ابھی شروع ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں فیٹف غیر جانبدار رہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گرد کارروائیوں میں مالی معاونت کوروکا،مشکل وقت میں ہم نے ایک قوم بن کر کام کیا۔ ہم جانتےہیں گرےلسٹ سے نکلناکتنامشکل کام ہے، امیدہےپاکستان ہمیشہ کے لیے فیٹف کی گرے لسٹ سے نکل جائےگا۔
حنا ربانی کھر کا مزید کہنا تھا کہ مشاورت کےبعد فیٹف ٹیم جلد پاکستان آئےگی۔ یہ اختتام نہیں آغازہے، ہم اپنی کوشش نہیں چھوڑیں گےنہیں۔ ہم چاہتےہیں فیٹف غیرجانبداررہے۔خوشی ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو کلیئر کر دیا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے اپنے اجلاس میں پاکستانی اقدامات کا جائزہ لیا۔ اس حوالے سے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنےکےلیے اقدامات پر عمل سرفہرست تھے۔ پاکستا ن کی جانب سے تمام شرائط پوری کرنے کی کوششوں کو تسلیم کر لیا گیا۔
وزیر مملکت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ فیٹف نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنےکےلیے محنت کی۔ فیٹف نےکہا کہ پاکستان نےشرائط مکمل کرنے کےلیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ رکن ممالک کی جانب سے پاکستان کی کارکردگی کی تعریف کی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم پاکستان کا دورہ کر کے شرائط کی تکمیل کامزید جائزہ لے گی۔ اس میں شک نہیں کہ فیٹف کی شرائط مشکل تھیں۔ امید ہے اکتوبر تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مکمل ہوجائے گا۔ اس سلسلے میں ہم ایف اے ٹی ایف حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے تاہم اس معاملے پر جشن منانا ابھی قبل از وقت ہوگا۔ ابھی تو گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہواہے۔ ایف اے ٹی ایف نے بیک وقت 2 ایکشن پلان دیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیٹف اجلاس کے دوران سائیڈ لائن پر مختلف رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئیں ۔ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں مگر ریاست نے جو کام کیا و ہ قابل تعریف ہے۔ پاکستان دیگر ممالک کے لیے بھی ماڈل ملک بنے گا ۔ پہلے ایکشن پلان کی تکمیل میں وقت لگا مگر دوسرا جلد مکمل کیا گیا۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ جب کسی ملک کو گرے لسٹ سے نکالا جاتا ہے تو تکنیکی ٹیم کو دورہ کرناہوتاہے۔ پاکستان کا فیٹف اور عالمی برادری سے تعاون معیشت کو بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ اس سلسلے میں قومی اور صوبائی اداروں نے بھی اپنا کام بہترین انداز میں کیا۔ ہم اب اس پوزیشن میں آچکے ہیں کہ دوسرے ممالک کومعاونت فراہم کریں۔
وزیرمملکت نے کہا کہ اب پاکستان کےذمے کوئی اقدامات زیرالتوا نہیں۔ ایک ملک ہمیشہ اس عمل کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرتا ہے، مگر ہم کوئی منفی بات نہیں کریں گے۔ ہم پاکستان کو آگے دیکھنے کے خواہاں ہیں۔اس معاملے کا کریڈٹ کسی کو نہیں جاتا، اصل جیت پاکستان کی ہے ۔