اسلام آباد، اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ قومی اسمبلی میں پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب کی گئی تقریر کو ایڈٹ کرکے سرکاری ٹی وی پر نشر کیا گیا۔
پیپلزپارٹی کا دعویٰ ہے کہ سرکاری ٹی وی کی نشریات کا جائزہ لیا جائے تو بلاول کی تقریر کے دوران تین مرتبہ نشریات میں خلل پڑا اور خلل پڑنے سے پہلے اور بعد میں بلاول کے موضوع میں تضاد نظر آیا۔
پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ جب بلاول قومی اسمبلی میں خطاب کررہے تھے تو سرکاری ٹی وی پر ان کی تقریر نشر کیے جانے کے دوران دو سے زيادہ مرتبہ نشریات میں خلل پڑا۔
پی پی کے مطابق ایک بار جب نشریات میں خلل پڑا تو بلاول بھٹو اس وقت بیرونی ممالک کا حوالہ دے رہے تھے لیکن خلل کے بعد جب واپسی ہوئی تو اسپیکر یہ کہہ رہے تھے کہ انہوں نے حذف کردیا ہے۔
دوسری مرتبہ بلاول کی تقریر کے دوران اس وقت نشریات میں خلل آیا جب بلاول قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ایک وزير کی ہنگامہ آرائی پر تنقید کررہے تھے لیکن جب نشریات میں خلل کے بعد واپسی ہوئی تو بلاول یورپین مارکیٹ سے متعلق بات کرتے پائے گئے۔
اسی طرح تیسری بار بلاول کی تقریر میں اس وقت خلل آیا جب وہ اٹھارہویں ترمیم سےمتعلق بات کررہے تھے ، یہاں پر آئے خلل کےبعد واپسی ہوئی تو بلاول کے الفاظ تھے کہ اس سے سب صوبوں کو نقصان ہوگا۔
اس حوالے سے پیپلزپارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شازی مری نے کہاکہ حکومت بلاول بھٹو سے ڈرتی ہے، اگر سامنا کرنےکی ہمت تھی تو تقریر سنسر کیوں کی؟
انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آوازیں دبانے اور سنسرشپ سے معاشی ترقی کے جھوٹے دعوے سچ ثابت نہیں کرسکتے۔