لندن (نیو نیوز) برطانوی حکومت نے لاک ڈائون میں توسیع کے حوالے سے اکثریت کی رائے سے قانون کو منظور کرالیا ہے جس کے بعد اب پابندیاں19جولائی تک برقرار رہیں گی لیکن انگلینڈ میں کورونا وائرس دوبارہ تیزی سے پھیلتا نظر آرہا ہے۔
امپریل کالج لندن کے سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق کوویڈ19کے کیسز میں ہر گیارہ روز کے بعد دوگنا اضافہ ہو رہا ہے جس کی ایک وجہ بھارت سے آنے والا ڈیلٹا ویرئینٹ ہے۔ رپورٹ کے مطابق 3 سے 7 جون کے دوران کیسز میں 50 فیصد اضافہ ہوا اور سامنے آنے والے کیسز میں 90 فیصد افراد ڈیلٹا ویرئینٹ سے متاثر تھے۔
تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر سٹیفن ریلی کا کہنا ہے کہ وائرس نوجوانوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ 5 سے 12 برس کے بچے اور 18 سے 24 برس کے افراد اس سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، این ایج گروپس میں 65 برس سے زائد عمر والوں کے نسبت وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات 5 فیصد زائد ہیں اور نوجوانوں کو جلدازجلد ویکسین لگا کر وائرس کو پھیلنے سے روکنا ممکن ہوگا۔
ملک بھر میں روزانہ سامنے آنیوالے اعدادوشمار کے مطابق کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور یہ شرح فروری کے اختتام والی شرح کے برابر ہوگئی ہے۔ ہسپتال میں داخلوں کی تعداد بھی بڑھی ہے اور داخل مریضوں کی تعداد ایک ہزار 177 تک پہنچ گئی ہے۔ اموات کی شرح بدستور کم ہے۔
تحقیق کی رہنمائی کرنے والے پروفیسر پال ایلیوٹ نے کہا ہے کہ معمر افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزیز کا لگ جانا باعث اطمینان ہے، اسی وجہ سے اموات کی تعداد مسلسل کم ہے۔ 21 اور 22 برس کے افراد کو بدھ سے ویکسین لگوانے کیلئے بکنگ کرانے کیلئے کہا گیا ہے جبکہ اختتام ہفتہ تک 18 سے 20 برس کے افراد کو ویکسین لگوانے کیلئے مدعو کیا جائے گا۔
حکومت کے ہدف کے مطابق 19 جولائی تک ملک کی تمام آبادی کو کم از کم ایک ویکسین لگا دی جائے گی۔ ملک بھر میں تین کروڑ سے زائد افراد کو ویکسین کی دوسری ڈوز بھی لگا دی گئی ہے۔