کیلیفورنیا: امریکا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے یورپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایپل حکام کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ یورپی ممالک نے اس کی پراڈکٹ آئی فون کے صارفین کی سیکیورٹی پرائیویسی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی۔
اس بات کا اعلان ایپل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹم کک کی جانب سے کیا گیا ہے۔ پیرس میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یورپ کی یہ پالیسی کسی صورت قبول نہیں ہے جس کے تحت ہمارے آئی فون صارفین کی پرائیوسی کو بغیر پوچھے ختم کیا جا رہا ہے۔
ایپل ک سربراہ ٹم کک کا کہنا تھا کہ یورپ کا مجوزہ پالیسی موبائل فون کی صنعت سے جڑی بڑی کمپنیوں کیلئے خطے کی گھنٹی ہے، یورپ ایسا اقدام اٹھا کر ناصرف صارفین کے مفادات بلکہ ٹیکنالوجی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ٹم کک کا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یورپ بظاہر اپنے اس قانون کے ذریعے مارکیٹ پر اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اگر ایسا ہو گیا تو ہمارے صارفین کی پرائیوسی ختم ہو کر رہ جائے گی لیکن ہم بھرپور کوشش کریں گے کہ ایسا نہ ہو، اس مقصد کیلئے ہم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس پر جلد عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایپل ایک امریکی کثیر ملکی ٹیکنالوجی کمپنی ہے جو دنیا بھر میں پھیلے اپنے صارفین کیلئے مختلف پراڈکٹس تیار کرتا ہے۔ کمپنی کے مقبول پراڈکٹس میں میک، آئی پوڈ، آئی فون اور آئی پیڈ شامل ہیں۔