اسلام آباد: ایوان بالا (سینیٹ) کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے سیاسی جماعتوں کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی چھوٹ دینے کی تجویز مسترد کردی۔
سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوا۔ کمیٹی نے سیاسی جماعتوں کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی چھوٹ کی تجویز مسترد کی جبکہ کمیٹی نے خشک دودھ کی درآمد اور پولٹری فیڈ پر 17 فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز بھی مسترد کردی۔
کمیٹی ارکان نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء کی پر ٹیکس نہ لگایا جائے۔ کمیٹی نے لاڑکانہ انڈسٹریل ایریا کو5 سال ٹیکس چھوٹ، بگاس اور بائیو ماس پاور پلانٹس، فارماسوٹیکل کمپنیوں کے خام مال اور 850 سی سی گاڑیوں پر ٹیکسز میں کمی کی سفارش کی۔
کمیٹی ارکان نے کہا کہ ادویہ اور کار ساز کمپنیاں ٹیکس چھوٹ کا فائدہ عوام کو پہنچائیں، وزارت صنعت و پیداوار لوکلائزیشن پروگرام پر عمل درآمد کرے۔
کمیٹی نے فوجی فاؤنڈیشن کو ٹیکس چھوٹ کی تجویز پر فاؤنڈیشن کی تفصیلات طلب کر لیں جبکہ کمیٹی نے ملازم پیشہ طبقے کے الاؤنسز اور فلم میکرز پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا۔
کمیٹی نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس پر 10 فیصد ٹیکس، ہائبرڈ گاڑیوں کیلئے ٹیکس مراعات بحال کرنے اور بینکوں سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس ختم کرنے کی تجاویز منظورکر لیں۔