کھٹمنڈو: نیپال کی قومی اسمبلی نے نیا نقشہ منظور کر لیا ہے جس میں بھارت کے زیر قبضہ علاقے کو اپنی حدود کا واضح طور پر حصہ دکھایا گیا ہے۔بھارت نے اپنی مذموم توسیع پسندانہ حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے اس وقت 4 ہمسایہ ممالک پاکستان، چین، نیپال اور بنگلہ دیش کے ساتھ سرحدوں پر چھیڑ چھاڑ شروع کر رکھی ہے، چند روز قبل بھارت کی جانب سے اسی طرح کی ایک سرحدی خلاف ورزی کے دوران چینی فوج کے ہاتھوں کرنل سمیت 20 ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے۔
بھارت نے نیپال کے کچھ سرحدی علاقوں پر زبردستی قبضہ کر کے شاہراہ تعمیر کر رکھی ہے جس پر نیپال کی جانب سے سخت ردعمل دیا گیا، اب نیپالی پارلیمنٹ نے نیا نقشہ منظور کیا ہے جس میں بھارت کے زیر تسلط علاقے کو زیادہ واضح طور پر اپنی حدود کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ نیپال کے ایوان بالا نے نئے نقشے کے ترمیمی بل کی متفقہ منظوری دی جس کے بعد ترمیمی نقشے کا بل اب نیپالی صدر کو بھیجا جائے گا، نئے نقشے میں متنازع علاقے کالاپانی، لیپولیکھ اور لمپیادھورا شامل ہیں۔
بھارت میں نیپال کے اقدام پر خاصی پریشانی پائی جاتی ہے اور بھارتی میڈیا نے نیپال کے خلاف نئے سرے سے منفی پراپیگنڈہ شروع کر دیا ہے۔