انگلینڈ کا ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل 30 رکنی تربیتی گروپ نامزد

01:13 PM, 18 Jun, 2020

لندن: انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے آئندہ ماہ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز سے قبل تربیتی کیمپ کے لئے 30 رکنی گروپ نامزد کیا ہے۔ آل راؤنڈر معین علی کی شمولیت قابل ذکر ہے، وہ طویل فارمیٹ سے وقفے کی درخواست کے بعد تین مختلف ممالک کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لئے سکواڈ میں شامل نہیں کئے گئے تھے۔

30 رکنی تربیتی گروپ 8 جولائی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ساؤتھمپٹن میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ سے دو ہفتہ قبل 23 جون کو ایزاس باؤل پہنچیں گے جہاں وہ بند دروازوں کے پیچھے تربیت حاصل کرنے کے لئے ایک سائٹ پر موجود رہیں گے۔ یکم جولائی سے شروع ہونے والا انٹرا سکواڈ کا تین روزہ پریکٹس میچ ہوگا جس کے بعد پہلے ٹیسٹ کے لئے سکواڈ نامزد ہوگا۔ آل راؤنڈر معین علی کی لمبے عرصے کے بعد واپسی ہوئی ہے، انہوں نے اس سے قبل آسٹریلیا کے خلاف ایشز سیریز کے ابتدائی ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی نمائندگی کی تھی۔

ٹیسٹ کرکٹ میں مایوس کن کارکردگی پر معین علی کو ٹیم سے باہر کر دیا گیا تھا۔ ایشز سیریز کے ابتدائی ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں معین نے صفر جبکہ دوسری میں 4 رن بنائے تھے۔ اس کے بعد سے وہ ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلے تھے۔

معین علی نے چیف سلیکٹر ایڈ سمتھ اور کپتان جو روٹ کی دستبرداری کے باوجود ٹیسٹ کرکٹ سے رخصت لیتے ہوئے گزشتہ سردیوں کے دوران نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور سری لنکا میں ریڈ بال کرکٹ کے لئے خود کو مسترد کر دیا تاہم انہوں نے رواں سال اپریل میں تصدیق کی کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کے لئے تیار ہیں اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ آئندہ موسم سرما کی ایشز سیریز کا حصہ بنیں گے۔

30 رکنی تربیتی گروپ میں جونی بیئرسٹو بھی شامل ہیں جو ٹیسٹ کرکٹ میں کیپنگ کرنا چاہتے ہیں، ان کے علاوہ جوس بٹلر اور سرے کے وکٹ کیپر بین فوکس بھی شامل ہیں۔ اولی سٹون کو بھی تربیتی گروپ میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے پچھلے موسم گرما میں آئرلینڈ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا، پیٹھ کے دباؤکے فریکچر سے صحت یاب ہونے کے بعد کیٹن جیننگز اور ثاقب محمود بھی گروپ میں شامل ہیں۔

روری برنس کو زیک کرولی، ڈوم سیبل اور جو ڈیلی کو بھی گروپ کے ساتھ شامل کیا گیا ہے۔ ایسیکس کے ڈین لارنس، سسیکس کے اولی رابنسن اور گلوسٹر شائر کے جیمس بریسی نے رواں سال فروری میں ایم سی جی میں آسٹریلیا اے کے خلاف لائنس کی فتح اہم کردار ادا کیا تھا۔ لنکا شائر کے نوجوان لیگ سپنر میٹ پارکنسن نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ سکواڈ کا حصہ تھے اور سرے کے آف سپنر امر وردی بھی گروپ میں شامل ہیں جبکہ کریگ کے ساتھ ساتھ جیمی اوورٹن اور بطور آل راؤنڈر لیوس گریگوری بھی گروپ کا حصہ ہیں۔

ای سی بی پرفارمنس ڈائریکٹر ایم او بوبات نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں ہم کاؤنٹیز کے بہت شکرگزار ہیں کہ وہ ہمیں ٹیسٹ کرکٹ کی تیاری میں اپنے کوچوں کو دوسرے نمبر پر رکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔ کھلاڑیوں کا بڑا گروپ یقینی طور پر ان کو مصروف رکھے گا۔

30 رکنی تربیتی گروپ سکواڈ میں معین علی (واریسٹر شائر) ، جیمز اینڈرسن (لنکاشائر) ، جوفرا آرچر (سسیکس) ، جوناتھن بیئرسٹو (یارکشائر) ، ڈومینک بیس (سومرسیٹ) ، جیمز بریسی (گلوسٹرسٹر) ، اسٹورٹ براڈ (نوٹنگھم شائر) ، روری برنس (سری) جوس (لنکاشائر) ، زیک کرولی (کینٹ) ، سیم کران (سرے) ، جو ڈیلی (کینٹ) ، بین فوکس (سرے) ، لیوس گریگوری (سومرسیٹ) ، کیٹن جیننگز (لنکاشائر) ، ڈین لارنس (ایسیکس) ، جیک لیچ (سومرسیٹ) ) ، ثاقب محمود (لنکاشائر) ، کریگ اوورٹن (سومرسیٹ) ، جیمی اوورٹن (سومرسیٹ) ، میتھیو پارکنسن (لنکاشائر) ، اولی پوپ (سرے) ، اولی رابنسن (سسیکس) ، جو روٹ (یارکشائر) ، ڈوم سیبلے (وارکشائر) ، بین اسٹوکس (ڈرہم) ، اولی اسٹون (وارکشائر) ، امر وردی (سرے) ، کرس ووکس (وارکشائر) اور مارک ووڈ (ڈرہم) شامل ہیں۔

مزیدخبریں