گزشتہ سال پی ٹی آئی پرپابندی نہ لگانے کا فیصلہ سیاسی ماحول برقرار رکھنے کیلئے کیا، عمران خان پر آرٹیکل 6 کا جینوئن کیس بنتا ہے: اعظم نذیر تارڑ

گزشتہ سال پی ٹی آئی پرپابندی نہ لگانے کا فیصلہ سیاسی ماحول برقرار رکھنے کیلئے کیا، عمران خان پر آرٹیکل 6 کا جینوئن کیس بنتا ہے: اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے حق میں ہوں۔ عمران خان ، عارف علوی اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 کا جینوئن کیس ہے۔ 

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئین ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی اجازت دیتا ہے۔میری رائے میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی ہونی چاہیے۔ جوڈیشل سسٹم کی اصلاحات کےلیے آئینی ترامیم کے حق میں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ  کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں۔ پنشن بل کی مد میں حکومت کو بھاری رقم ادا کرنا پڑتی ہے ۔پنشن بل  کے باعث سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی بحث نے جنم لیا۔ ایڈہاک ججز چیف جسٹس نے نہیں جوڈیشل کمیشن نے مقرر کرنے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ  سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے ایک جماعت کو مضبوط ہونے کا موقع دیا گیا ہے، آٹھ ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس میں آئین کو ری رائٹ کیاجن ایم پی ایز کو بغیر سنے گھر بھیجا گیا وہ بھی ریویو میں آ رہے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جا سکتا ہے۔تحریک انصاف تحریک عدم اعتماد پر اجلاس طلب نہیں کر رہی تھی۔تحریک عدم اعتماد کیلئے اجلاس طلب کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کیا گیا۔تحریک عدم اعتماد کی موجودگی میں اسمبلیاں تحلیل کر کے تحریک انصاف نے آئین کی خلاف ورزی کی۔

 وزیر قانون نے کہاکہ تحریک انصاف کے رہنماؤں پر آرٹیکل 6 کا جینوئن کیس ہے،عدالت نے بھی کہا کہ تحریک انصاف نے اسمبلیاں تحلیل کر کے غیر آئینی اقدام اٹھایا۔آرٹیکل 6 کے حوالے سے پارلیمنٹ میں بحث ہو سکتی ہے، پچھلے سال پی ٹی آئی پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ سیاسی ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے کیا تھا۔

مصنف کے بارے میں