واشنگٹن : امریکا کے صدر جو بائیڈن کورونا میں مبتلا ہوگئے، جس کے بعد تمام انتخابی سرگرمیاں معطل کردیں۔
وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کو کورونا کی معمولی علامات ہیں، انہیں ویکسین لگادی گئی ہے۔ انہوں نے قرنطینہ کرلیا ہے اور دفتری امور انجام دیتے رہیں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا اور کہا ہے کہ میں بیمار ہوگیا ہوں۔جوبائیڈن نے الزام لگایا ہے کہ ایلون مسک اور اس کے امیر دوست صدارتی انتخاب خریدنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایک ہی روز پہلے صدر بائیڈن نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر ڈاکٹروں نے طبی بنیاد پر تجویز کیا تھا تو وہ دوبارہ صدارت کی دوڑ سے دستبردار ہوجائیں گے۔
تاہم ساتھ ہی بائیڈن نے دوبارہ صدارتی امیدوار بننے کی خواہش کے حق میں دلائل دیے اور کہا تھا کہ وہ تو خود چاہتے تھے کہ عبوری امیدوار بنیں اور پھر یہ عہدہ کسی اور کے سپرد کردیں مگر انہوں نے تصور بھی نہیں کیا تھا کہ معاملات اس قدر تفریق کا شکار ہوجائیں گے۔
یہ پہلی بار تھا کہ جو بائیڈن نے خود کو دوڑ سے باہر کرنے کی بات کی تھی ورنہ ایک سوال پر بائیڈن ماضی میں یہ واضح کرچکے ہیں کہ صرف خدا ہی آکر کہے گا تووہ دوبارہ الیکشن سے دستبردار ہوں گے۔بائیڈن کو آج نیواڈا میں ریلی سے خطاب کرنا تھا جو اب نہیں ہوسکے گا۔
بائیڈن کو کورونا کی علامات کی خبریں ایسے وقت منظرعام پر آئی ہیں جب ایوان نمائندگان کے 20 ڈیموکریٹ اراکین اور ایک سینیٹر اب تک بائیڈن سے کہہ چکے ہیں کہ وہ دوبارہ صدارت کے امیدوار بننے سے دستبردار ہوں۔