اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈیفالٹ کا خطرہ اب ختم ہو چکا ہے، آنے والی حکومت چارٹر آف اکانومی پر عمل کرے۔اسلام آباد ماڈل سپیشل اکنامک زون کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج بھی یہی کہتا ہوں چارٹر آف اکانومی پر قوم متحد ہو جائے۔ معاشی اکانومی کی بحالی کیلئے ہم نے پروگرام بنایا ہے، اب اگلی حکومت کو معاشی اکنامک بحالی کے پروگرام پر کام کرنا ہو گا۔
اسلام آباد ماڈل سپیشل اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھنے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، افسوس یہ منصوبہ کئی سال پہلے معرض وجود میں آنا چاہیے تھا، پانچ سال کی تاخیر کے بعد آج سنگ بنیاد رکھا گیا۔نواز شریف دور میں سی پیک منصوبوں کا آغاز کیا گیااور بجلی کے منصوبے، سڑکوں کے جال بچھائے گئے، نواز شریف کے بعد سی پیک کو نا صرف جامد اور چین تعلقات میں بہت بڑا تعطل پیدا ہو گیا، پورے پاکستان میں سی پیک کے تحت سپیشل اکنامک زونز تعمیر ہونا تھے، پی ٹی آئی کے چار سالہ دور میں صنعتی زونز پر سست روی سے کام ہوا۔
شہباز شریف نے کہا ہمارے چودہ ماہ فائرفائٹنگ میں گزرے، تباہ کن سیلاب نے پورے ملک میں تباہی مچائی، وفاق نے سیلاب سے نمٹنے کیلئے 100 ارب تقسیم کیے، یوکرین، روس جنگ کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان آیا، لاکھوں ٹن گندم امپورٹ کرنے کیلئے اربوں ڈالر خرچ کرنا پڑے، تیل امپورٹ کرنے کیلئے 27 ارب ڈالر خرچ ہوئے، آئی ایم ایف ہمارے سر پر سوار تھا۔
انہوں نے مزید کہا اللہ کا شکر ہے مشترکہ کاوشوں سے معاہدہ ہوا، وزیر خزانہ، وزیر خارجہ سمیت سب کی کاوشوں سے معاہدہ کیا، بجلی کی بہت زیادہ چوری ہوتی ہے، صنعتی ترقی کیلئے بہت اہم منصوبہ بندی کی ہے، بجلی کا بوجھ غریب آدمی پرمزید نہیں ڈال سکتے، پاکستان کو بے پناہ چیلنجز کا سامنا ہے، آئی ایم ایف کی شرائط پرعملدرآمد کے ہم پابند ہیں، ماضی میں آئی ایم ایف معاہدے پرعمل نہیں کیا گیا۔ جتنی ہماری ایکسپورٹ ہے ڈوب مرنے کا مقام ہے، اگر ہم دن رات محنت کریں گے تو تمام منزلیں عبور کریں گے، پاکستان کے ذخائر 14 ارب ڈالر کے قریب ہے، دوست ممالک کا جتنا بھی شکر ادا کرے کم ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ ہمیں انڈسٹریل زونز کارو باری حضرات کو لیز پر دینے چاہئیں، اگر حکومت زمینوں کی قیمتیں بڑھائے گی تو کون آ کر سرمایہ کاری کرے گا، زمینیں لیز پر دیں گے تو ملک تیزی سے آگے رواں دواں ہو گا۔