اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کو جذبات میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہیے ۔ اچانک سفیر کی طلبی پر تشویش ہے۔ ہمیں امید تھی کہ افغان سفیر ہم سے تعاون کریں گے ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حیرت ہوئی کہ افغان حکومت نے اپنا سفیر بلالیا، افغانستان کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہئے ۔ وزیراعظم کی ہدایت افغان سفیر کی بیٹی کا مقدمہ درج کیا گیا،پاکستان واقعے کی مکمل تحقیقات کررہا ہے۔ صبح 10 بجے افغان ہم منصب سے بات کروں گا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ واقعے کے بعد افغان سفیر اور اہلخانہ کی سکیورٹی بڑھا دی ،افغان سفیر یہاں رہیں تحقیقات میں تعاون کریں گے۔ دوشنبے میں بھی افغان صدر نے غیر مناسب بیان دیا،ایک طرف اشرف غنی ہم پر الزامات لگا رہے ہیں ،دوسری طرف اشرف غنی ہم سے تعاون مانگ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امن میں شراکت دار ہے ۔ افغانستان میں چھوٹا طبقہ پاکستان میں امن کانفرنس نہیں چاہتا،بھارت بھی چاہتا ہے پاکستان میں امن کانفرنس نہ ہو۔بھارت معاملات کو بگاڑنے کی کوشش کررہا ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم کیوں نہیں چاہیں گے کہ افغانستان میں امن ہو،افغانستان میں امن کیلئے سب سے زیادہ کوششیں پاکستان نے کیں ۔ اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالا جارہا ہے۔ایسا نہیں ہونا چاہیے۔