لاہور: چیئرمین ایل پی جی عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو پورے ملک میں گیس سپلائی بند کر دیں گے۔
ایل پی جی انڈسٹریز پاکستان کی زیراہتمام لاہور گارڈن ٹاؤن میں ایل پی جی کنونشن کا انعقاد کیا گیا اور ایل پی جی انڈسٹری سے وابستہ تاجروں نے حکومتی نئی پالیسی کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ زمینی راستے سے آنے والی ایل پی جی پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو ختم کیا جائے۔
چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کا کہنا تھا کہ ایل پی جی غریب کا فیول ہے اس انڈسڑی کو ٹیکس فری قرار دیا جائے، ایل پی جی پیداوار بڑھانے کے لئے جام شورو جوائنٹ وینچر کو فوری چلایا جائے، ایل پی جی کی منتقلی میں پولیس اہلکاروں کی براہ راست مداخلت فوری ختم کی جائے، کسی بھی طرح کی ایس او پیز کی خلاف ورزی کی صورت میں پولیس کے بجائے اے سی، ڈی سی کے حکم کے بعد سول ڈیفنس اور ٹاون آفیسر کے عملہ کو کاروائی کے لئے پابند کیا جائے۔
عرفان کھوکھر کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ میں استعمال شدہ لوہے کے ڈرم سےغیر معیاری سیلنڈر، وال اور بوزر بنائے جارہے ہیں جو دھماکے کا باعث بنتے ہیں، ایسے کارخانوں کو فوری طور پر بند کیا جائے، اوراگرغیرمعیاری سیلنڈرز کے کارخانوں کے خلاف کاروائی نہ کی گئی اور ہمارے دیگر مطالبات نہ مانے گئے تو آج ہم لاہور کی میٹرو بس سروس بند کریں گے، جب کہ 31 جولائی ملک گیر ہڑتال ہوگی، اور ہم پورے ملک کی گیس بند کردیں گے۔
دوسری جانب کنونشن میں شامل ایل پی جی کے عہدیدار اور دیگر شہروں سے آنے والے شرکا ریلی کی صورت میں کلمہ چوک پہنچے اور لاہور میٹرو بس کا ٹریک بند کردیا اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی، ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز کے احتجاج کے باعث میٹروبس سروس عارضی طور پر معطل ہوگئی، جس کے بعد شاہدرہ اور گجومتہ کی جانب سے آنے اور جانے والی میٹر بسوں کو کلمہ چوک اور قذافی میٹروبس اسٹیشنز پر روک لیا گیا۔