کابل: افغان طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سیاسی تصفیے کے حامی ہیں اور بات چیت پر یقین رکھتے ہیں لیکن دوسرا فریق وقت ضائع کر رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخونزادہ نے عیدالضحیٰ کے موقع پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا سمیت عالمی برادری کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں لیکن ہم وطنوں کو ہمارا پیغام یہی ہے کہ غیر ملکیوں پر انحصار کرنے کے بجائے مسائل خود حل کریں اور ملک کو موجودہ صورتحال سے نکالیں۔
افغان طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ نے سفارت کاروں، قونصل خانوں اور این جی اوز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے آپ کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور ہم سے مسئلہ صرف غیرملکی فوجیوں کو تھا اور رہے گا۔ ہم افغانستان تنازع کے سیاسی تصفیے کے لیے پُرامید ہیں اور بات چیت پر یقین رکھتے ہیں لیکن دوسرا فریق وقت ضائع کر رہا ہے۔
افغام حکومت کی جانب سے طالبان سربراہ کے بیان پر ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم تجزیہ کار طالبان سربراہ کے اس بیان کی ٹائمنگ کو معنی خیز قرار دے رہے ہیں کیوں کہ اس وقت دوحہ میں کئی ماہ سے تعطل کے شکار بین الاافغان مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے جس میں افغان حکومت کے وفد کی سربراہی عبداللہ عبداللہ اور طالبان کے قیادت ملا عبدالغنی برادر کر رہے ہیں۔