کوئٹہ: ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا ہے حکومت اس معاملہ میں بہت سنجیدہ ہے کہ ناراض بلوچوں کو منا کر بلوچستان کی ترقی میں شامل رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان میں ادنیٰ کارکن کو اٹھا کر گورنر بنایا ہے جو خوش آئند ہے، ان کا سٹانس رہا ہے کہ بلوچستان دیگر صوبوں کی نسبت بہت پیچھے رہ گیا تھا اور وہ یہ سمجھتے تھے کہ بلوچ قوم کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اس لئے سب سے زیادہ بجٹ ترجیح بنیادوں پر بلوچستان کو دیا گیا ہے تاکہ یہ صوبہ بھی دیگر صوبوں کے برابر آ سکے اور جو لوگ نواب اگبر بگٹی کی موت پر ناراض تھے اور ان نوجوانوں کے جذبات بدل گئے تھے اسی لئے آج ان کے پوتے نواب شاہ زیب بگٹی کو وقاقی وزیر بنا کر پورا مینڈیٹ دے کر ان کی ذمہ داری لگائی گئی ہے کہ وہ ان ناراض بلوچ نوجوانوں کے ساتھ مذاکرات کریں۔
یہ بات انہوں نے سلطان پور میں موکھا (تیر اندازی) میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے بعد چیئرمین وزیر اعلیٰ پنجاب شکایت سیل راولپنڈی ڈویژن کی طر ف سے دئیے گئے ڈنر کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے کہی۔
اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر بھی موجود تھے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ سات سال پہلے بھی پٹرول کی یہی قیمت تھی اس وقت ڈالر 65 روپے کا تھا اور آج ڈالر 153 روپے کا ہو چکا ہے۔ ہم نے ٹیکسز کم کر دئیے ہیں تا کہ پڑول کی قیمت زیادہ نہ بڑھانی پڑے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آزاد کشمیر کے لوگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں 45منٹ کی کشمیریوں کے حقوق اور بھارتی مظالم پر تقریر کی جہاں وزیر اعظم کو 15منٹ تقریر کے ملتے ہیں اور واضح پیغام دیا کہ جب تک ہندوستان 5 اگست سے پہلے والی پوزیشن پر نہیں آتا کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو سکتے، ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے دو بڑی پارٹیاں حکومت میں باریاں لیتے آئے ہیں پہلی دفعہ صحیح پوزیشن ملی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کو تکلیف ہے کہ تحریک انصاف کیوں حکومت میں آگئی ہے جو دو بڑی جماعتیں حکومتیں چلاتے تھے آج اپوزیشن میں ہیں ملک کو30ہزا ر ارب کو مقروض کس نے کیا ہے بجلی مہنگی کرنے کے معاہدوں پر کس نے دستخط کئے ہیں دونوں جماعتیں سخت تکلیف میں مبتلا ہیں کہ عام آدمی وزیر بن کر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچ گیا ہے ، ہم نے ریکارڈ قانون سازی کی ہے ہم نے بزرگ شہریوں کے حقوق کا بل پاس کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے روایت تبدیل کر دی ہے، ایوانوں میں لڑائی جھگڑا جمہوریت کا حسن ہے بڑے ترقی یافتہ ممالک میں بھی لڑائی جھگڑے ہوتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جن چیلنجز کا سامنا تھا وہ سب کے سامنے تھے، ہم پاکستان کی جی ڈی پی کو چار فیصد پر لیکر گئے ہیں، پاکستان میں اس مرتبہ ریکارڈ ٹیکس اکٹھا ہوا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان مشکل دور سے نکل چکا ہے زراعت میں تبدیلی لیکر آئے ہیں 70فیصد کسانوں کو بغیر سود کے قرض دینے جارہے ہیں۔ سبسڈی ٹارگٹ کی طرف آرہے ہیں ہم صنعت کو ترقی دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ برآمدات کو بڑھایا جارہا ہے ، کورونا وائرس میں معیشت کو فروغ دیا ہے، پاکستان کا کرنٹ اکاونٹس سرپلس ہے، پاکستان کا زرمبادلہ ٹھیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے وعدے پورے کرنے جا رہے ہیں ،ہماری کوشش ہے کہ غربت کی لکیر سے جو لوگ نیچے ہیں پاکستان تحریک انصاف انکی زندگیوں میں سہولتیں لائے ۔