مکہ مکرمہ: مناسک حج کی ادائیگی کا آغاز ہو گیا ہے۔ خیموں کی بستی منیٰ میں قیام کے لیے عازمین آج پہنچیں گے۔ مکہ مکرمہ کی انتظامیہ نے تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔
سعودی عرب میں مقیم 60 ہزار ملکی اور غیر ملکی شہری حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ منیٰ سے میدان عرفات اور مزدلفہ کے لیے پیدل روانگی کے بجائے خصوصی بس سروس چلائی جائے گی۔ پیر کو رکن اعظم وقوف عرفہ اور مسجدنمرہ میں خطبہ حج دیا جائے گا۔
میدان عرفات سے حج کا خطبہ شیخ عبداللہ المنیع دیں گے۔ خطبہ حج کو اردو سمیت 10 زبانوں میں پیش کیا جائے گا۔
سعودی عرب کے مختلف شہروں سے عازمین حج کے قافلے مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں۔ جبکہ جدہ سے عازمین کی آمد کا سلسلہ اتوار سے شروع ہوگا۔
وزارت حج و عمرہ کے ترجمان انجینئر ہشام سعید کے مطابق عازمین حج کے پہلے قافلے نے حرم مکی میں طواف قدوم کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ حرم مکی میں داخلے سے قبل النواریہ، الزایدی، الشرائع اور الہدا مراکز میں عازمین کا استقبال کیا گیا۔ وہاں سے وہ طواف قدوم کے لیے مسجد حرام کی طرف روانہ ہوئے.
حرم مکی میں آمد سے قبل چھ ہزار عازمین پر مشتمل گروپس تشکیل دیئے گیے جو ہر تین گھنٹے بعد طواف قدوم کے لیے مسجد الحرام روانہ کئے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ وزارت حج و عمرہ کے منصوبے کے مطابق طواف قدوم کا پہلا مرحلہ ہفتے کو صبح 6 بجے شروع ہو چکا ہے جو اتوار 8 ذی الحجہ کو رات 9 بجے تک جاری رہے گا۔
منصوبے کے مطابق وہ عازمین جو الزایدی کے مقام پر جمع ہوں گے۔ وہ الشبیکہ اسکوائر میں اکٹھے ہوں گے بعد میں گروپ کی شکل میں حرم میں داخل ہوں گے۔
النواریہ مرکز پر آنے والے عازمین حج شاہ عبدالعزیز سٹیشن کے قریب جمع ہوں گے اور وہاں سے گروپ کی شکل میں حرم روانہ کئے جائیں گے۔
الشرائع مرکز میں آنے والے عازمین اجیاد الصافی سٹیشن میں جمع ہوں گے۔ النسیم مرکز میں آنے والے عازمین بھی اجیاد الصافی میں اکھٹے ہوں گے تاہم ان کی آمد ورفت کے راستے الگ الگ ہوں گے۔ ایک دن میں 48 ہزار حجاج کرام مسجد حرام کے قریب جمع ہو سکیں گے۔
طواف قدوم کی تکمیل کے بعد عازمین حج مسجد الحرام سے نکلیں گے اور بسوں کے ذریعے باب علی سٹیشن سے ہوتے ہوئے جمرات پل تک جائیں گے۔
اس موقع پر 200 بسوں کے ذریعے ایک وقت میں دو ہزار عازمین حج کو ہر تین گھنٹے کے وقفے کے بعد جمرات پل تک پہنچایا جائے گا۔
وہاں سے عازمین حج منیٰ پہنچیں گے۔ منیٰ روانگی کے لیے انہیں الگ لگ رنگوں کے ٹریکس کے ذریعے پہنچایا جائے گا۔