نیویارک: ایک نئی طبّی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ انسانی جسم کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ مواد وہ سوفٹ ڈرنکس ہیں جو شکر کے متبادل کے طور پر پیش کئے جاتے ہیں اور عام طور پر انہیں ڈائیٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ماہرین ان مشروبات کو مکمل طور پر ترک کرنے پر زور دیتے ہیں۔امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے ہونے والے تحقیقی مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ شکر کے متبادل سے میٹھے بنائے گئے یہ مشروبات جن کو پرہیز کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، ان مشروبات سے دماغ کا دورانِ خون اچانک منقطع ہو جانے اور زوالِ عقل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ایسوسی ایشن کے ماہرین کے مطابق دن میں کم از کم ایک بار مصنوعی شکر سے تیار کردہ مشروب استعمال کرنے سے دماغی سکتے کا خطرہ 3 گنا جب کہ زوال عقل سے دوچار ہونے کا خطرہ 2.9 گنا بڑھ جاتا ہے۔
ڈائیٹ کے نام سے معروف مشروبات میں شکر کے متبادل کے طور پر Aspartame نامی مواد استعمال کیا جاتا ہے۔ طبّی تحقیقوں کے ابتدائی نتائج کے مطابق یہ انسانی جسم میں تحلیل ہو کر Phenylalanine (amino acid), aspartic acid, toxic methanol میں تبدیل ہو جاتا ہے۔علاوہ ازیں Aspartame انسانی دماغ میں جمع ہوتا جاتا ہے اور عصبی خلیوں کے لیے ایبنارمل سرگرمی کا سبب بنتا ہے۔ اسی دوران Aspartame ڈائیٹ مشروب میں موجود دیگر مواد کے ساتھ مل کر انسانی جگر کے لیے ثقیل اور زہریلا بن جاتا ہے اور آنتوں میں زہریلا مواد اکٹھا کرنے کا سبب بنتا ہے۔